• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 8686

    عنوان:

    میں پیشہ کے اعتبار سے ریاض، سعودی عرب کی ایک کمپنی میں اوریکل ایپلی کیشن کنسلٹینٹ ہوں۔ یہاں پہنچنے کے بعد میں نے دیکھا کہ اس کمپنی کے زیادہ تر گراہک، موٴکل سرمایہ دار کمپنیاں اور بینک ہیں (جن میں سے کچھ شریعت کے مطابق کام کرتی ہیں اور کچھ نہیں)۔لیکن میرا جیسا شخص جس کو کاروبار کا علم نہیں ہے اس کو آسانی سے نہیں سمجھ سکتا ہے۔ میں نے پہلے ان سے واضح طور پر اس بات کو ذکر کیا کہ میں بینک یا اسٹاک ایکسچینج وغیرہ میں نہیں جاؤں گا۔ لیکن پھر بھی میرے مینجر نے مجھے مجبور کیا اور مجھے وہاں بھیجا۔ اب گراہک کی غلط شکایت پر (جیسا کہ وہ میری ظاہر شباہت کو پسند نہیں کرتے ہیں سعودی ٹوپی/شلوار کرتا) میرا مینیجر مجھ سے خوش نہیں ہے اور میرے ساتھ نازیباکلمات سے پیش آیا۔ میرے مینیجر نے مجھے پینٹ اور شرٹ پہننے پر مجبور کیا لیکن الحمد للہ میں نے نہیں پہنا۔ پاکستان میں میرے گھرمیں کافی پریشانیاں بھی ہیں اوروہاں میری بیوی اور ماں کے درمیان لڑائی جھگڑا رہتاہے۔ جیسا کہ مجھے معلوم ہوا ہے کہ اسلام نے والدین کو بہت بڑے حقوق دئے ہیں اس لیے میں ان کا بھی احترام کرتا ہوں، لیکن دوسری جانب میری شادی شدہ زندگی ہے، جو کہ گزشتہ ساڑھے تین سال سے بالکل لڑائی جھگڑا والی رہی ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ : کیا اس طرح کی کمپنی میں کام کرنا حلال ہے؟ اور اگراس بابت کچھ دوسری رہنمائی ہوں تو میری مدد کریں۔ میرے پاس کوئی مناسب قدم اٹھانے کے لیے صرف سات دن بچے ہیں۔

    سوال:

    میں پیشہ کے اعتبار سے ریاض، سعودی عرب کی ایک کمپنی میں اوریکل ایپلی کیشن کنسلٹینٹ ہوں۔ یہاں پہنچنے کے بعد میں نے دیکھا کہ اس کمپنی کے زیادہ تر گراہک، موٴکل سرمایہ دار کمپنیاں اور بینک ہیں (جن میں سے کچھ شریعت کے مطابق کام کرتی ہیں اور کچھ نہیں)۔لیکن میرا جیسا شخص جس کو کاروبار کا علم نہیں ہے اس کو آسانی سے نہیں سمجھ سکتا ہے۔ میں نے پہلے ان سے واضح طور پر اس بات کو ذکر کیا کہ میں بینک یا اسٹاک ایکسچینج وغیرہ میں نہیں جاؤں گا۔ لیکن پھر بھی میرے مینجر نے مجھے مجبور کیا اور مجھے وہاں بھیجا۔ اب گراہک کی غلط شکایت پر (جیسا کہ وہ میری ظاہر شباہت کو پسند نہیں کرتے ہیں سعودی ٹوپی/شلوار کرتا) میرا مینیجر مجھ سے خوش نہیں ہے اور میرے ساتھ نازیباکلمات سے پیش آیا۔ میرے مینیجر نے مجھے پینٹ اور شرٹ پہننے پر مجبور کیا لیکن الحمد للہ میں نے نہیں پہنا۔ پاکستان میں میرے گھرمیں کافی پریشانیاں بھی ہیں اوروہاں میری بیوی اور ماں کے درمیان لڑائی جھگڑا رہتاہے۔ جیسا کہ مجھے معلوم ہوا ہے کہ اسلام نے والدین کو بہت بڑے حقوق دئے ہیں اس لیے میں ان کا بھی احترام کرتا ہوں، لیکن دوسری جانب میری شادی شدہ زندگی ہے، جو کہ گزشتہ ساڑھے تین سال سے بالکل لڑائی جھگڑا والی رہی ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ : کیا اس طرح کی کمپنی میں کام کرنا حلال ہے؟ اور اگراس بابت کچھ دوسری رہنمائی ہوں تو میری مدد کریں۔ میرے پاس کوئی مناسب قدم اٹھانے کے لیے صرف سات دن بچے ہیں۔

    جواب نمبر: 8686

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 2111=1677/ھ

     

     آپ کے حق میں اسلم صورت یہ معلوم ہوتی ہے کہ وطن میں رہ کر حلال کاروبار کرتے رہیں، والدین اور بیوی کے حقوق کی ادائیگی میں ہمہ اوقات سعی بلیغ کریں، بہشتی زیور کی آخری یعنی گیارہویں جلد کے اخیر میں ایک رسالہ لگا ہوا ہے جس میں والدین اور بیوی بچوں کے حقوق کی ادائیگی میں اعتدال کی راہ اختیار کرنے پر بہت عمدہ اور مدلل مضمون ہے، اس کو روزانہ ایک دو مرتبہ بغور پڑھ لیا کریں، اور اس میں اصول ضوابط نیز ہدایات وتعلیمات کو اپنی زندگی میں مشعل راہ بنائیں کوئی بات اس مضمون میں سمجھ میں نہ آئے تو مقامی علمائے کرام سے یا یہاں سے رجوع کرکے سمجھ لیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند