• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 58312

    عنوان: چمگادڑ حلال ہے یا حرام؟ اگر حرام ہے تو حرام کے لیے دلیل کیا ہے؟ اگر حرام ہے تو اس کی بیٹ اور پیشاب کے پاک ہونے کی کیا وجہ ہے؟ مہربانی فرماکر کوئی دلیل حدیث پاک سے ہو تو ضرور دیں۔ ورنہ معتمد فتاوی کی کتابوں سے ہی حوالہ دیں۔

    سوال: چمگادڑ حلال ہے یا حرام؟ اگر حرام ہے تو حرام کے لیے دلیل کیا ہے؟ اگر حرام ہے تو اس کی بیٹ اور پیشاب کے پاک ہونے کی کیا وجہ ہے؟ مہربانی فرماکر کوئی دلیل حدیث پاک سے ہو تو ضرور دیں۔ ورنہ معتمد فتاوی کی کتابوں سے ہی حوالہ دیں۔

    جواب نمبر: 58312

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 513-513/M=5/1436-U چمگادڑ پھاڑکھانے والے پرندوں میں سے ہے، اس لیے اس کا کھانا حرام ہے، البتہ اس کی بیٹ اور پیشاب سے کپڑے وغیرہ کو بچانا مشکل ہے، بنابریں اس کی بیٹ اور پیشاب پر ناپاک ہونے کا حکم نہیں۔ والیربوع وابن عرس․․․․ کلہا من سباع البہائم، وقیل الخفاش لأنہ ذوناب وفي الشامیة (وقیل الخفاش) أي کذلک لا یحل․․․ والقائل قاضیخان: قال الاتقانی فیہ نظر لأن کل ذي ناب لیس بمنہي عنہ إذا کان لا یصطاد بنا بہ (الدر مع الرد: ۹/۴۴۴ ط: زکریا) أما الخفاش فقد ذکر في بعض المواضع أنہ یوکل وفي بعض المواضع لا یوٴکل لأن لہ نابا (ہندیہ جدید: ۵/۳۳۴ ط: اتحاد) السادس: العسر وعموم البلوی کالصلاة مع النجاسة․․․ ومن ذلک طہارة بول الخفاش وخرئہ․ (الأشباہ والنظائر: ۲۷۸- ۲۸۱ ط: فقیہ الأمت)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند