• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 46238

    عنوان: کسی کو مجبور کرکے اس سے کھانا پینا حلال ہے یا حرام ہے؟

    سوال: پس منظر یہ ہے کہ ہمارے دفتر نے ملازمین کو لانے لے جانے کے لیے تین گاڑیوں کا بندوبست کیا ہوا ہے، اکثر کوئی نہ کوئی معاوضہ گاڑی میں جانے والے ملازم دوسری گاڑی میں بیٹھ جاتاہے اور دوسری گاڑی میں موجود ملازمین اس سے کولڈ ڈرنک (ٹھنڈے مشروبات) پلانے کا مطالبہ کرتے ہیں اور اس مطالبہ کے وجہ یہ بتاتے ہیں کہ یہ دوسری گاڑی کا آدمی ہے ، اس لیے اس سے گاڑی میں موجود تمام لوگوں کو کولڈڈرنک پلانا ضروری ہے، ہر گاڑی میں افراد کی اوسط تعداد ۱۳ سے ۱۵ دن ہے اور کولڈ ڈرنک کا اوسط خرچ ۴۵۰ سے ۶۰۰ تک روپئے ہے ۔ سوال یہ ہے کہ: (۱) کیا اس طرح مطالبہ کرنا اور گروپ پریشر(دباؤ ) ڈال کر کسی کو مجبور کرکے اس سے کھانا پینا حلال ہے یا حرام ہے؟ (۲) اگر یہ عمل حرام یا ناجائز ہے تو اس عمل کو کرنے والوں کو کیا کفارہ دینا چاہئے؟ اور کیا ان کو توبہ کرنی چاہئے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 46238

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1082-1045/N=9/1434 (۱) اس طرح کسی کو مجبور کرکے اس سے کھانا پینا شرعاً جائز وحلال نہیں، عن أبي حرة الرقاشي عن عمہ قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: ألا لا تظلموا، ألا لا یحل مال امرئ إلا بطیب نفس منہ رواہ البیہقي في شعب الإیمان والدارقطني في المجتبی (مشکاة شریف ص ۲۵۵) (۲) گروپ پریشر ڈال کر جن لوگوں سے کھایا پیا ہے اگر وہ اب بھی اپنا مال حلال کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں تو ان کو ان کے مال کا معاوضہ دیا جائے اور اللہ سے توبہ واستغفار بھی کیا جائے، اور اگر وہ لوگ اب رضامند ہوگئے ہیں اور معاوضہ لینا نہیں چاہتے ہیں تو صرف توبہ واستغفار کافی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند