• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 68092

    عنوان: ممبر کی اس وقت کی خریداری اور آئندہ ہونے والی خریداری پر کمیشن کا دیا جانا كیسا ہے؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں علماء کرام اور مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ،اس وقت معاشرے میں "ڈی ،ایکس ،این" نامی ایک کمپنی کوروبار کر رہی ہے ۔جنکا طریقہ کاروبار یہ ہے ۔" 1:انکی کچھ مصنوعات ہیں جو کہ فوڈ سپلیمنٹ کہلاتی ہیں جنہیں بطور ادویات پیش کر کے عوام میں بیچا جاتا ہے ۔اس کمپنی سے متعلق افراد مریضوں کو قائل کر کے اپنے مرکز لے جاتے ہیں۔یا مریض کو جگہ بتا دیتے ہیں مریض مرکز پہنچ کر بھیجنے والے کا کوڈ نمبر بتاتا ہیکہ مجھے فلاں نے بھیجا ہے ، جسکا یہ کوڈ نمبر ہے ۔جب مریض یہ مصنوعات خرید کر چلا جاتا ہے تو وہ شخص جس نے اسے بھیجا ہو تا ہے مرکز جا کہ کہتا ہیکہ میں فلاں بندے کو بھیجا تھا اپنا کوڈ نمبر دیکر تو مرکز اسکے کوڈ نمبر کو چیک کر کے مریض کی خریدی ہوئی دوائیوں کی قیمت میں کچھ رقم بطور کمیشن بھیجنے والے کو دیتا ہے ۔اور مریض کو اس بات کا علم نہیں ہوتا کہ بھیجنے والے نے خصوص کوڈ نمبر دیکر کیوں بھیجا۔ 2:ڈی ایکس این طریقہ تجارت میں کام کرنے والوں کو یہ ہدایات دی جاتی ہیں کہ وہ اپنے ما تحت چھ بندے رکھیں تو انکے کمیشن میں کچھ رقم انکو دی جائیگی اسی طرح وہ چھ میں سے ہر ایک کارکن اپنے ما تحت چھ لوگ رکھے تو انکے ما تحت 36 افراد کے کمیشن میں کچھ رقم اوپر والے چھ کو بھی ملیگی بلکہ اس اوپر وہ شخص جس نے ان چھ کو اپنے ما تحت بنایا اس کو بھی کمیشن کا حصہ ملیگا۔اسی انکے نیچے درجہ بدرجہ لا کھوں لوگ بھی آتے ہیں تو سب کے کمیشن میں سے سب سے اوپر والوں کو بھی حصہ ملتا ہے ۔اگر کوئی مر جائے تو اسکی اولاد میں سے کسی کو حصہ ملتا ہے چاہے کام کرے یا نہ کرے صرف 100 پوائنٹ کرنا لازمی ہے ۔100 پوائنٹ حاصل کرنے کیلئے اسے ہر ماہ دس ہزار کے مصنو عات خریدنی ہو گی یا کسی سے خریدوانی ہو گیاگر وہ ایسا نہیں کرتا تو اسے کوئی کمیشن نہیں ملتا۔اگر کریگا تو کمیشن اگر لاکھوں میں بنتا ہے تو بھی ملیگا۔ 3: اگر کوئی شخص ڈی ایس این میں کام کررہا ہو اور اگر وہ کسی مہینے میں 100 پوائنٹ حاصل نہ کرسکے تو اسکا کمیشن اس سے اوپر والے کو ملیگا اسکو نہیں ملیگا چاہے 5000 ہزار کی دوئیاں بیچ 50 نمبر حاصل کر لئے ہوں،جب دس ہزار کی خریداری کر کے یا کوا کے 100 پوائنٹ پورے نہ کرے کچھ نہیں ملیگا۔چاہے نوے پوائنٹ حاصل کرے کوئی فائدہ نہیں تا قتیکہ سو نمبر ہورے نہ ہوں۔ 4:ڈی ایکس این،طریقہ تجارت میں شامل ہونے کیلئے آدمی کو کماز کم 8000 ہزار کے لگ بگ اشیاء خریدنی لازمی ہے ۔یا کم ازکم 1500 سے اوپر کا فارم بھرنا لازمی ہوتا ہے ۔اللہ تعالی کو حاضر ناضر جان جو لکھا اپنے علم کے مطابق سو فیصد درست لکھا۔ آپ جناب حکم شرع ارشاد فرما دیں آیا یہ طریقہ کاروبا ازروئے شریعت محمدیہ علی صاحبھا الصلواة التسلیمات حلا ل ہے یا حرام دو ٹوک ارشاد فرماویں۔

    جواب نمبر: 68092

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 725-138/D=9/1437 بھیجنے والے شخص نے اگر مریض کو اس دوا کے استعمال کرنے کے واسطے تیار کیا ہے او رمرکز کا پتہ بتایا یاوہاں تک پہنچایا ہے ایسی صورت میں مرکز کی طرف سے حق المحنت کے طور پر اگر کوئی رقم بھیجنے والے کو ملتی ہے تو اس کے لینے کی گنجائش ہے۔ لیکن ممبر کی اس وقت کی خریداری اور آئندہ ہونے والی خریداری پر کمیشن کا دیا جانا اسی طرح پہلے مریض کے ذریعہ بننے والے دوسرے ممبروں کی خریداری پر کمیشن کا دیا جانا جائز نہیں ہے کیونکہ کاروباری معاملہ میں بغیر کسی عوض اور بدل کے کمیشن یا رقم کا لینا جائز نہیں۔ آگے (۲،۳) میں جو صورتیں لکھیں گئیں ہیں وہ اس سلسلہ میں اور واضح ہیں لہذا ممبر بن کر اس طرح کی منفعت حاصل کرنا جائز نہیں۔ قرآن پاک میں ہے لَاتَأکُلُوْا أمْوَالَکُمْ بَیْنَکُمْ بِالْبَاطِلِ إلَّا أنْ تَکُونَ تِجَارَةٍ عَنْ تَرَاضٍ مِنْکُمْ الآیة ․


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند