• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 608768

    عنوان:

    وقت پر قسطیں ادا نہ ہونے اضافی چارج کا حکم

    سوال:

    سوال : مسئلہ یہ ہے کہ آج کل مشہور زمانہ موبائل کمپنی سیمسنگ (SAMSUNG) اپنے کسٹومر کو آدھار کارڈ اور پین کارڈ نمبر لیکر اور 2 یا تین کبھی کبھی چار پانچ ہزار روپے لیکر قسطوں پر موبائل دیتی ہے اگر کوئی وقت مقررہ پر قسط نہیں دیتا تو کچھ چارج بھی لگاتی ہے ، سوال یہ ہے کہ میں اگر یہ طے کر لوں کہ ان شاء اللہ ہر ماہ وقت پر قسط ادا کروں گا اور سود سے بچوں گا تو کیا موبائل خریدنا میرے لیے جائز ہوگا، مزید برآں اگر میں یہ کام خود کروں یعنی لوگوں کو سیمسنگ کے موبائل کمپنی کے ذریعے فروخت کروں تو وہ مجھے ہر موبائل پر 500 روپیہ دے گی کیا یہ کاروبار کرنا جائز ہے یا نہیں؟

    کوئی شکل سمجھ میں نہ آئے تو 9520861026 پر کال کریں، برائے مہربانی تحقیق کے بعد جواب تحریر فرمائیں۔

    جواب نمبر: 608768

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 636-473/D=06/1443

     خریدنے والا اگر یہ اطمینان اور اپنے اوپر اعتماد رکھتا ہے کہ وہ وقت پر قسطیں ادا کرکے اضافی چارج سے بچ سکے گا تو اس کے لیے مقررہ وقت کے لیے قسطیں متعین کراکے خریدنا جائز ہے۔ لیکن آپ جو کمپنی کا واسطہ بن کر فروخت کروائیں گے اس میں معاملہ اضافی چارج پر مشتمل ہوگا اور اس سے بچنا آپ کے اختیار میں نہیں ہے، آپ کے حق میں یہ سودی معاملہ میں تعاون کی صورت ہوگی، اس لیے اس سے احتراز کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند