• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 54635

    عنوان: اگر کوئی پیدائشی مسلمان ہو اور وہ جانتاہو کہ ٹیٹو حرام ہے ، اس کے باوجود وہ ٹیٹو بنائے تو کیا یہ حرام ہے ؟ اور کیا اس کی نمازیں قبول ہوں گی؟

    سوال: اگر کوئی پیدائشی مسلمان ہو اور وہ جانتاہو کہ ٹیٹو حرام ہے ، اس کے باوجود وہ ٹیٹو بنائے تو کیا یہ حرام ہے ؟ اور کیا اس کی نمازیں قبول ہوں گی؟

    جواب نمبر: 54635

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1228-1228/M=10/1435-U ٹیٹو بنانا یعنی بدن کو گودنا یا گودوانا ناجائز ہے، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر لعنت فرمائی ہے، عن أبي جحیفة أن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لعن الواشمة والمستوشمة (بخاری) ناجائز اور حرام فعل کو جاننے کے باوجود کرنا اس کی حرمت کو مزید سخت بنادیتا ہے، اگر کوئی مسلمان ٹیٹو بنائے تو اس کی نماز ہوجاتی ہے لیکن اس عمل سے توبہ استغفار لازم ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند