متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 49585
جواب نمبر: 49585
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 178-179/N=2/1435-U کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کا پیک (اگرچہ وہ غیر محدود ہے پھر بھی) دکان مالک کی ملک ہے اور کسی کی کوئی چیز اس کی اجازت کے بغیر یا حدود اجازت سے آگے استعمال کرنا جائز نہیں اس لیے مالک کی طرف سے اگر صراحتاً یا دلالتا ًکمپیوٹر یا انٹرنیٹ کے ذاتی استعمال کی اجازت نہیں ہے تو اس کے کمپیوٹر یا انٹرنیٹ کا ذاتی استعمال جائز نہیں۔ اور دلالتا ًاجازت میں اگر شک وتردد ہو تو صراحتاً اجازت لے لینی چاہیے، ویسے عام طور پر ملازم کو مالک کی طرف سے بطور توسع کچھ ذاتی استعمال کی اجازت ہوتی ہے پھر اگر اجازت لے لی جائے تو اچھا ہے۔ اسی طرح اگر آپ ملازمت کے وقت میں ذاتی کام کرتے ہیں اور آپ باتنخواہ ملازم ہیں تو اگرچہ آپ اس وقت دکان کے تمام کاموں سے فارغ ہوچکے ہوں تب بھی مالک کی طرف سے صراحتاً یا دلالتاً اس کی اجازت بہرحال ضروری ہے، اس کے بغیر ملازمت کے فارغ اوقات میں ذاتی کام کرنا جائز نہ ہوگا بلکہ ایسے موقع پر مالک کو اپنے فارغ ہونے کی اطلاع کردینی چاہیے تاکہ اگر وہ آپ کی ذمہ داری میں کوئی دوسرا کام دینا چاہے دے سکے اور مالک کو آپ کے فارغ ہونے کا علم ہو اوروہ کوئی کام نہ دے، خاموش رہے تو یہ ذاتی کام کی اجازت پر دلالت کرتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند