• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 9221

    عنوان:

    ہمارے یہاں ایک ہاسپٹل شروع ہو رہا ہے اس کی ایک اسکیم فی الحال یہ ہے کہ ابھی ہم اگر چودہ ہزار روپئے بھر کر اس کے ممبر ہوتے ہیں تو ہمیں اس کے بدلے گھر کے کسی ایک آدمی کا پچیس ہزار روپئے کا میڈیکل ٹیسٹ مفت ہوگا،اورایک آدمی کا دو لاکھ کاایکسیڈنٹ بیمہ مفت میں ہوگا۔اورایک سال تک گھر کے آٹھ لوگوں کے لیے اگر کوئی علاج وہاں کراتے ہیں تو اس پر چھوٹ ملے گی اورایک سال کے بعد ہمیں وہ گولڈ کارڈ دیں گے جس پر گھر کے آٹھ لوگوں کے لیے مکمل کیسا بھی علاج ہو ان کے اسپتال میں مفت میں کیا جائے گا۔ او رہم یہ کارڈ ان آٹھ لوگوں کے علاوہ کسی کو بھی دے سکتے ہیں جس سے اسے بھی اس کے علاج پر چھوٹ ملے گی۔بس ہمیں ابھی چودہ ہزار بھرنا ہے اور بعد میں ہر سال تجدیدکرنے کے لیے ساڑھے چھ ہزار بھرنا پڑے گا۔ تو کیا ہم اس ہاسپٹل کے ممبر بن سکتے ہیں؟ برائے کرم جواب جلدی بھیجنے کی زحمت فرمائیں کیوں کہ بہت سے لوگ ممبر بن رہے ہیں تاکہ اگر غلط ہو توانھیں روکا جاسکے۔

    سوال:

    ہمارے یہاں ایک ہاسپٹل شروع ہو رہا ہے اس کی ایک اسکیم فی الحال یہ ہے کہ ابھی ہم اگر چودہ ہزار روپئے بھر کر اس کے ممبر ہوتے ہیں تو ہمیں اس کے بدلے گھر کے کسی ایک آدمی کا پچیس ہزار روپئے کا میڈیکل ٹیسٹ مفت ہوگا،اورایک آدمی کا دو لاکھ کاایکسیڈنٹ بیمہ مفت میں ہوگا۔اورایک سال تک گھر کے آٹھ لوگوں کے لیے اگر کوئی علاج وہاں کراتے ہیں تو اس پر چھوٹ ملے گی اورایک سال کے بعد ہمیں وہ گولڈ کارڈ دیں گے جس پر گھر کے آٹھ لوگوں کے لیے مکمل کیسا بھی علاج ہو ان کے اسپتال میں مفت میں کیا جائے گا۔ او رہم یہ کارڈ ان آٹھ لوگوں کے علاوہ کسی کو بھی دے سکتے ہیں جس سے اسے بھی اس کے علاج پر چھوٹ ملے گی۔بس ہمیں ابھی چودہ ہزار بھرنا ہے اور بعد میں ہر سال تجدیدکرنے کے لیے ساڑھے چھ ہزار بھرنا پڑے گا۔ تو کیا ہم اس ہاسپٹل کے ممبر بن سکتے ہیں؟ برائے کرم جواب جلدی بھیجنے کی زحمت فرمائیں کیوں کہ بہت سے لوگ ممبر بن رہے ہیں تاکہ اگر غلط ہو توانھیں روکا جاسکے۔

    جواب نمبر: 9221

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 2277=1869/ ب

     

    محض امید موہوم پر مذکورہ اسکیم کا ممبر بننا صحیح نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند