• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 40749

    عنوان: ویڈیو گرافی اور تصویر كشی

    سوال: آج کل ویڈیو گرافی ور تصویر کشی کا گناہ اتنا عام ہو چکا ہے کہ مدارس اسلامیہ بھی اس سے محفوظ نہ رہ سکے۔ مسئلہ یہ ہیکہ کیا مدارس اسلامیہ میں ختم بخاری اور اجتماعی وغیرہ کے موقع پر ویڈیو گرافی ور تصویر ر کشی کرنا جائز ہے؟ا ور یہ تمام کام مسجد میں بھی ہو رہا ہے۔ قران ور حدیث کی روشنی میں جواب تحریر فرمائیں۔

    جواب نمبر: 40749

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1264-1264/M=9/1433 ذی روح کی تصویر کشی اور ویڈو گرافی شریعت میں حرام وناجائز ہے، یہ کام اگر مدارس اسلامیہ میں اور درس بخاری کے ختم پر ہو تو اور بھی مذموم ہے اور اگر اس کارِ شر کو روئے زمین کی سب سے مقدس اور متبرک جگہ میں یعنی مسجد میں انجام دیا جائے تو اس کی قباحتیوں کا کیا پوچھنا، یہ گناہوں کا مجموعہ ہے، اللہ ہم سب کو اس سے محفوظ رکھے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند