• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 31786

    عنوان: شریعت میں خواجہ سراوٗں [ھیجڑوں] کے بارے میں احکامات

    سوال: محترم مفتی صاحب آجکل کافی ھیجڑے سڑکوں پر بھیک مانگتے نظر آتے ھیں اور باقی گانے بجانے میں مشغول۔ شریعت اس ضمن میں کیا حکم لگاتی ھے۔ یعنی اگر کوئ انسان پیدائشی نقص والا ھو جیسے اس کی جنس کچھ الگ ھو اور مزاج کسی اور جنس کا ھو تو شریعت ایسے لوگوں کے بارے میں کیا کہتی ھے انھیں کیسے زندگی گزارنی چاہیئے۔ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 31786

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 779=779-5/1432 سخت احتیاج ومجبوری کے بغیر بھیک مانگنا جائز نہیں، اور گانے بجانے کا مشغلہ بھی حرام ہے، خواہ یہ عمل کوئی کرے۔ ہجڑے کے اندر اگر مرد کی علامات و اوصاف غالب ہیں تو اس کو مرد شمار کیا جائے گا اور اگر نسوانی علامات کا غلبہ ہے تو عورت کے احکام جاری ہو ہوں گے: فإن بال من مبال الرجال فہو رجل وإن بال من مبال النساء فہو امرأة (تاتار خانیة)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند