متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 22447
جواب نمبر: 2244701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د):758=591-6/1431
بطورِ دوا استعمال کرنا جائز ہے لیکن اس میں ڈا لا جانے والا اسپرٹ اگر انگور کھجور منقی اور چھوہارے سے بنا ہو جیسا کہ بیرونِ ملک سے آنے والی دواوٴں میں شبہ ہے تو اس سے احتیاط کرے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میرے لیے ہومیوپیتھک دوا کا نسخہ تجویز کیا
گیا ہے۔یہ دوا خریدنے کے بعد مجھ کو بڑا تعجب ہوا کہ یہ دوا 90فیصد الکوحل سے بنی
ہوئی ہے۔ دوا فروش سے معلوم کرنے پر اس نے تصدیق کردی ہے کہ ہومیوپیتھک کی اکثر
دوائیں اسی طریقہ پر بنائی جاتی ہیں۔ برائے کرم مجھ کو بتائیں کہ کیا اس طرح کی
دوا کا استعمال کرنا حلال ہے یا حرام ہے؟ ایک دوا میں یہ مذکور ہے کہ اس میں ٹیسٹس
(suis)
D12شامل
ہے، کیااس کا استعمال کرنا حلال ہے یا حرام ہے؟
دودھ دینے والی گائے یا بھینس كرایے پر لینا؟
5300 مناظرحکومت سے لکھی بھنڈر کے نام سے رقم لینا
1636 مناظرمماتیوں کے اجتماعات میں شرکت کا حکم
1977 مناظرہمارے
یہاں سونا کا دھندہ ہے۔ ہم سات آٹھ تاجروں نے مل کر آپس میں معاہدہ کیا ہے کہ سونا
خریدنے کا بھاؤ سب کا ایک ہی ہوگا۔ جو بھاؤ طے کیا جائے گا اس سے زیادہ بھاؤ کوئی
بھی تاجر نہیں دے گا۔ ہاں طے شدہ بھاؤ سے کم میں کوئی خریدتا ہے تو اس کی اجازت
ہے۔ اب میرا سوال یہ ہے کہ (۱)کیا
شریعت میں اس طرح کا معاہدہ کرنے کی اجازت ہے؟ (۲)اگر کوئی فرد جو اس
معاہدہ میں شامل ہے چھپ چھپ کے گراہک کو زیادہ بھاؤ دیتا ہے تو اس کی کمائی حرام
کی ہوجائے گی؟ (۳)اگر
کمائی حرام نہ بھی ہو ،لیکن کیا اس کو وعدہ خلافی کا گناہ ہوگا؟ اللہ آپ کو جزائے
خیر عطا فرمائے۔ اپنی دعاؤں میں ہمیں مت بھولیے گا۔