متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 15546
میرے لیے ہومیوپیتھک دوا کا نسخہ تجویز کیا
گیا ہے۔یہ دوا خریدنے کے بعد مجھ کو بڑا تعجب ہوا کہ یہ دوا 90فیصد الکوحل سے بنی
ہوئی ہے۔ دوا فروش سے معلوم کرنے پر اس نے تصدیق کردی ہے کہ ہومیوپیتھک کی اکثر
دوائیں اسی طریقہ پر بنائی جاتی ہیں۔ برائے کرم مجھ کو بتائیں کہ کیا اس طرح کی
دوا کا استعمال کرنا حلال ہے یا حرام ہے؟ ایک دوا میں یہ مذکور ہے کہ اس میں ٹیسٹس
(suis)
D12شامل
ہے، کیااس کا استعمال کرنا حلال ہے یا حرام ہے؟
میرے لیے ہومیوپیتھک دوا کا نسخہ تجویز کیا
گیا ہے۔یہ دوا خریدنے کے بعد مجھ کو بڑا تعجب ہوا کہ یہ دوا 90فیصد الکوحل سے بنی
ہوئی ہے۔ دوا فروش سے معلوم کرنے پر اس نے تصدیق کردی ہے کہ ہومیوپیتھک کی اکثر
دوائیں اسی طریقہ پر بنائی جاتی ہیں۔ برائے کرم مجھ کو بتائیں کہ کیا اس طرح کی
دوا کا استعمال کرنا حلال ہے یا حرام ہے؟ ایک دوا میں یہ مذکور ہے کہ اس میں ٹیسٹس
(suis)
D12شامل
ہے، کیااس کا استعمال کرنا حلال ہے یا حرام ہے؟
جواب نمبر: 15546
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1591=1311/1430/د
الکوحل اگر کھجور چھوہارے انگور منقی سے نہیں بنایا گیا ہے بلکہ اس کے علاوہ دیگر اشیاء گیہوں، آلو وغیرہ سے بنایا گیا ہے تو اس کے استعمال کی گنجائش ہے، ہندوستان وغیرہ میں بالعموم الکوحل اشیاء اربعہ مذکور کے علاوہ سے بنایا جاتا ہے اس لیے اس کے استعمال کی گنجائش ہے۔ اور اگر بالیقین معلوم ہوجائے کہ اشیاء اربعہ مذکورہ سے بنایا کیا ہے تو ایسے وقت میں جب کہ دوسری دوا موجود نہ ہو استعمال کی گنجائش ہے، ورنہ نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند