• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 600843

    عنوان:

    مماتیوں کے اجتماعات میں شرکت کا حکم

    سوال:

    میرا سوال یہ ہے کہ یہاں ہمارے ھاں بہت سارے مماتی لوگ رہتے ہیں، ان لوگوں (مماتیوں) کا سالانہ تین دن اجتماع ہوتاہے ، کیا ان لوگوں کے اجتماعات میں شرکت کرنا جائز ہے یا ناجائز ؟

    جواب نمبر: 600843

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:162-113/N=4/1442

     مماتی فرقہ: بنیادی طور پر عقیدہ حیات النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا انکار کرتا ہے، یعنی: حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ؛ بلکہ تمام انبیائے کرام علیہم الصلاة والسلام کے اجساد مطہرہ کو وفات کے بعد ان کی قبروں میں بہ تعلق روح، حیات حاصل نہیں ہے، ان کا جسم محض بے جان اور مردہ ہے، حیات صرف اُن کی ارواح کو حاصل ہے اور ان کی ارواح کا اجساد مطہرہ کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے، یعنی:برزخ میں ان کے لیے محض روحانی حیات ہے، جسمانی حیات نہیں ہے۔اور یہ فرقہ انکار حیات کی بنیاد پر دیگر بعض ایسے عقائد کا بھی حامل وقائل ہے، جو اہل السنة والجماعة کے مسلک کے خلاف ہیں، جیسے: حضرت اقدس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے روضہ مبارکہ پر جو سلام پیش کیا جاتا ہے، وہ بھی آپ علیہ السلام براہ راست سماعت نہیں فرماتے ؛ بلکہ فرشتوں کے ذریعہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچایا جاتا ہے ، آپ سے دعا اور سفارش کی درخواست کرنا غلط ہے، دعا وغیرہ میں کسی کا وسیلہ اختیار کرنا شرک ، بدعت قبیحہ اور حرام وناجائز ہے۔ قبر میں میت کو کوئی عذاب وثواب نہیں ہوتا، عذاب وثواب کا تعلق صرف روح سے ہوتا ہے، وغیرہ وغیرہ

    اس لیے یہ فرقہ گمراہ اور اہل السنة والجماعة سے خارج ہے اور اس کی امامت مکروہ تحریمی ہے اور فساد عقیدہ کے اندیشے کی بنا پر اس کے دینی اجتماعات میں بھی شرکت درست نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند