• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 19306

    عنوان:

    میرے ایک دوست ہیں جو سعودی عرب میں رہتے ہیں اور ویزا کا کاروبار کرتے ہیں۔ اس کی شکل یہ ہے کہ سعودی حضرات دوہزار سعودی ریال حکومت کی فیس جمع کرکے ویزا لیتے ہیں اور زید کو چار ہزار ریال میں بیچتے ہیں۔ زید اس کو انڈیا میں آٹھ ہزار سعودی ریال میں بیچتا ہے۔ جب کہ میں نے ایک سعودی عرب کے اخبار میں پڑھا ہے کہ سعودی عرب کے علماء نے متفقہ طور پر ویزا کے کاروبار کو حرام قرار دیا ہے۔ علماء کا کہنا ہے کہ ویزا حکومت کی ملکیت ہے اور سعودی حکومت نے اس کی تجارت سے منع کیا ہے۔ برائے کرم مجھے بتائیں کہ کیا زید کے لیے یا زید نے انڈیا میں کسی ایجنٹ کو منافع رکھ کر بیچا تو اس ایجنٹ کے لیے جائز ہے؟

    سوال:

    میرے ایک دوست ہیں جو سعودی عرب میں رہتے ہیں اور ویزا کا کاروبار کرتے ہیں۔ اس کی شکل یہ ہے کہ سعودی حضرات دوہزار سعودی ریال حکومت کی فیس جمع کرکے ویزا لیتے ہیں اور زید کو چار ہزار ریال میں بیچتے ہیں۔ زید اس کو انڈیا میں آٹھ ہزار سعودی ریال میں بیچتا ہے۔ جب کہ میں نے ایک سعودی عرب کے اخبار میں پڑھا ہے کہ سعودی عرب کے علماء نے متفقہ طور پر ویزا کے کاروبار کو حرام قرار دیا ہے۔ علماء کا کہنا ہے کہ ویزا حکومت کی ملکیت ہے اور سعودی حکومت نے اس کی تجارت سے منع کیا ہے۔ برائے کرم مجھے بتائیں کہ کیا زید کے لیے یا زید نے انڈیا میں کسی ایجنٹ کو منافع رکھ کر بیچا تو اس ایجنٹ کے لیے جائز ہے؟

    جواب نمبر: 19306

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 169=23tl-2/1431

     

    ویزا کے کاروبار میں اگر دھوکہ دہی سے کام نہ لیا جائے تو نفع لے کر بھی ویزا فروخت کرسکتے ہیں، البتہ اگر قانوناً جرم ہو اور جان ومال کا خطرہ ہو تو احتراز کرنا


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند