متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 11104
میں پاکستان میں ایک سوفٹ ویئر کمپنی میں کام کرتا ہوں جو کمپیوٹر کے سوفٹ ویئر بناتے ہیں، جیسے یہ دارالعلوم کی ویب سائٹ ہے اسی طرح کے سوفٹ ویئربناتے ہیں۔ اب ہم سوفٹ ویئر بنانے کے لیے جو سوفٹ ویئر استعمال کرتے ہیں ان کا لائسنس نہیں لیا گیا ہوتا ہے جیسے ونڈوز (مائیکروسوفٹ ونڈوز آپریٹنگ سسٹم)استعمال کرتے ہیں تو وہ پچیس روپیہ کی سی ڈی بازار سے لی ہوئی ہوتی ہے ویسے اس کی قیمت جو کمپنی (مائیکروسوفٹ) نے رکھی ہے وہ تقریباً دس ہزار روپیہ ہے۔ اسی طرح سوفٹ ویئر بنانے کے لیے اور بہت سے سوفٹ ویئر جو استعمال ہوتے ہیں ان کو عام طور پر پاکستان میں کوئی کمپنی نہیں خریدتی اب ہم ملازم کیا کریں جہاں بھی کام کریں گے یہ مسئلہ تو ہوگا۔ برائے مہربانی رہبری فرمائیں۔(۲)کیا میں ڈنمارک کی کمپنی کے لیے کام کرسکتا ہوں جو ایسا سوفٹ ویئر ہی بناتی ہے؟
میں پاکستان میں ایک سوفٹ ویئر کمپنی میں کام کرتا ہوں جو کمپیوٹر کے سوفٹ ویئر بناتے ہیں، جیسے یہ دارالعلوم کی ویب سائٹ ہے اسی طرح کے سوفٹ ویئربناتے ہیں۔ اب ہم سوفٹ ویئر بنانے کے لیے جو سوفٹ ویئر استعمال کرتے ہیں ان کا لائسنس نہیں لیا گیا ہوتا ہے جیسے ونڈوز (مائیکروسوفٹ ونڈوز آپریٹنگ سسٹم)استعمال کرتے ہیں تو وہ پچیس روپیہ کی سی ڈی بازار سے لی ہوئی ہوتی ہے ویسے اس کی قیمت جو کمپنی (مائیکروسوفٹ) نے رکھی ہے وہ تقریباً دس ہزار روپیہ ہے۔ اسی طرح سوفٹ ویئر بنانے کے لیے اور بہت سے سوفٹ ویئر جو استعمال ہوتے ہیں ان کو عام طور پر پاکستان میں کوئی کمپنی نہیں خریدتی اب ہم ملازم کیا کریں جہاں بھی کام کریں گے یہ مسئلہ تو ہوگا۔ برائے مہربانی رہبری فرمائیں۔(۲)کیا میں ڈنمارک کی کمپنی کے لیے کام کرسکتا ہوں جو ایسا سوفٹ ویئر ہی بناتی ہے؟
جواب نمبر: 11104
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 353=71/ھ
آپ تو کمپنی میں ملازم ہیں، جو کام کمپنی کی طرف سے دیا گیا ہے اس کو انجام دینے پر آپ تنخواہ کے مستحق ہوجاتے ہیں اور تنخواہ آپ کے حق میں درست ہوتی ہے، البتہ کوئی کام اگر آپ خلافِ قانون انجام دیتے ہیں تو اس کا حکم یہ ہے کہ ایسا کرکے جان مال عزت و آبرو کو خطرہ میں ڈالنا صحیح نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند