• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 154197

    عنوان: قربانی کے جانور کو تول کر اس کی قیمت پیشگی لینا؟

    سوال: حضرت! یہاں عید الاضحی کے لیے قربانی کے جانور کو تول کر اس کی قیمت پیشگی لے رہے ہیں۔ پھر جانور کی نشاندہی کے بعد اس کو اپنے پاس ہی رکھیں گے۔ عید الاضحی کے دن دوبارہ تول کر جو کمی بیشی ہو اس کا حساب کرکے خریدار کے حوالے کر دیں گے، کیا یہ طریقہ درست ہے؟ ہو سکے تو عید سے پہلے جواب مرحمت فرمائیں، جس سے قربانی میں رہبری مل سکے۔

    جواب نمبر: 154197

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1428-1307/H=12/1438

    اصل تو یہی ہے کہ زندہ جانور کو تول کر بیع وشراء کرنا جائز نہیں تاہم اگر وزن کرنے کا مقصد یہی ہو کہ اندازہ لگاکر قیمت کو متعین کرلیا جائے تو گنجائش ہے؛ لیکن یہ اس صورت میں ہے کہ اُسی وقت بیع وشراء مکمل ہوجائے اور آئندہ یوم الذبح میں دوبارہ وزن کرکے قیمت میں کمی بیشی کی شرط نہ ہو کیونکہ یہ شرط مفسد للعقد ہے، نیز مفضی الی النزاع کا بھی اندیشہ ہے۔

     اگر یوم الذبح سے پہلے جانور مرجائے تو وہ کس کی ملکیت میں رہتے ہوئے مرے گا؟بائع یا مشتری کی؟

    یوم الذبح تک جانور کو کھلانے پلانے اور دیکھ بھال کی ذمہ داری اور اس کا خرچ ومصارف کس کے ذمہ ہوں گے؟

    ان امور سے استفتاء میں کچھ تعرض نہیں ہے، بہتر یہ ہے کہ ان سب کی وضاحت کرکے آئندہ سوال کیا جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند