• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 157136

    عنوان: دھوكہ دے كر ملازمت حاصل كرنے والے كی تنخواہ كا حكم؟

    سوال: میں مندرجہ ذیل دو سوالوں سے پوچھنا چاہتا ہوں: 1) اگر میں ملازمت کی درخواست پر دھوکہ دوں گا تو میری تنخواہ حلال ہوگی؟ میں نے ایک کمپنی کو آن لائن ملازمت کے لئے درخواست دی اور رد کر دیا، کمپنی کی پالیسی کے مطابق آپ ایک سال صرف 1 وقت درخواست دے سکتے ہیں۔ 2 مہینے بعد اسی کمپنی نے اپنے اسکول میں بہترین طالب علموں کو نوکری کرنے کے لئے آئے ، میں نے اپنی درخواست کے وقت نہیں جانتا تھا کہ کمپنی بعد میں میرے اسکول میں آئے گی، میں نے درخواست کی اور کام ملا، میں پوچھنا چاہوں گا کہ اس کو دھوکہ دہی پر غور کیا جاسکتا ہے میں نے پالیسی کی خلاف ورزی کی ہے اگرچہ میں نہیں جانتا کہ کمپنی میرے اسکول سے کرائے گی۔ 2) مندرجہ بالا معاملہ کے متعلق میں نے ابن باز (31/1 9) اور دارالعلوم فتوی (28155) کو عارضی حلال پر دیکھا ہے اگر آپ نوکری کی درخواست پر دھوکہ دیں گے ، اگر نوکری مناسب طریقے سے ہوتی ہے تو ان کی آمدنی حلال ہوتی ہے ، کیا یہ اسلامی قانون کے مطابق کافی ہے یا مجھے مزید تحقیق کرنے کی ضرورت ہے اور سب سے زیادہ علم مند عالم کو تلاش کرنے کی ضرورت ہے ؟

    جواب نمبر: 157136

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:412-346/B=4/1439

    دھوکہ دے کر ملازمت حاصل کرنا گناہ کا کام ہے لیکن اگر ملازم صحیح کام کررہا ہے اور اس کی صحیح معنوں میں اہلیت رکھتا ہے تو اس کی ملازمت سے تنخواہ لینا شرعا درست رہے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند