متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 35309
جواب نمبر: 35309
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 1966=448-12/1432 (۱) اگر یقینی طور پر معلوم ہو کہ یہ چوری کا سامان ہے تو اسے خریدنا جائز نہیں۔ (۲) شبہ کی صورت میں احتیاط کرلینا بہتر ہے۔ (۳) اگر مالک کے تلاش کرنے کی جستجو شرعی طور پر کرلی گئی ہو محتملہ جگہوں میں اس کا اعلان کردیا گیا ہو، اس کے بعد بھی ایک عرصہ (سال بھر) تک مالک کا پتہ نہ چلا ہو اور پانے والا اسے فروخت کرکے قیمت صدقہ کرنا چاہتا ہو، ایسی صورت میں دوسرے کے لیے خریدنا جائز ہے، لیکن یہ بات صاف کرلے کہ اگر مالک کا پتہ چل گیا اور اس نے سامان کا مطالبہ کیا تو تمھیں (بیچنے والے کو) ہمارے پیسے واپس کرنے ہوں گے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند