• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 35309

    عنوان: کیا چوری کا سامان خریدنا جائز ہے؟

    سوال: (۱) کیا چوری کا سامان خریدنا جائز ہے؟ (۲) اگر شبہ ہو کہ چوری کا ہو بھی ہوسکتاہے اور نہیں بھی جیسے آجکل سیلزمین وغیرہ لاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ سامان کمپنی نے اپنے سامانوں کے پروموشن (تشہیر )کے لئے دیا ہے توکیا اب خرید سکتے ہیں؟ (۳) اگر کوئی کہے کہ مجھے یہ سامان جیسے گاڑی موبائل وغیرہ راستے میں پڑا ہوملا تھا اور وہ اسے بیچنا چاہے تو کیا ہم خرید سکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 35309

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 1966=448-12/1432 (۱) اگر یقینی طور پر معلوم ہو کہ یہ چوری کا سامان ہے تو اسے خریدنا جائز نہیں۔ (۲) شبہ کی صورت میں احتیاط کرلینا بہتر ہے۔ (۳) اگر مالک کے تلاش کرنے کی جستجو شرعی طور پر کرلی گئی ہو محتملہ جگہوں میں اس کا اعلان کردیا گیا ہو، اس کے بعد بھی ایک عرصہ (سال بھر) تک مالک کا پتہ نہ چلا ہو اور پانے والا اسے فروخت کرکے قیمت صدقہ کرنا چاہتا ہو، ایسی صورت میں دوسرے کے لیے خریدنا جائز ہے، لیکن یہ بات صاف کرلے کہ اگر مالک کا پتہ چل گیا اور اس نے سامان کا مطالبہ کیا تو تمھیں (بیچنے والے کو) ہمارے پیسے واپس کرنے ہوں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند