عنوان: اگر کوئی شخص یہ کہہ دے کہ سارا مہینہ گزر گیا اور اللہ کو اب بارش کرنا یاد آیا ہے یہ جملہ اس سے غلطی سے نکل گیا تھا جب کہ اس کا مطلب تھا کہ اللہ نے اب بارش کی ہے۔ تو کیا ا س نے کلمہ کفریہ کہا۔ اور کیا تجدید نکاح کی ضرورت ہے؟ اس نے اس غلطی سے توبہ بھی کی ہے۔
سوال: مجھے آپ سے معلوم کرنا ہے کہ اگر کوئی شخص یہ کہہ دے کہ سارا مہینہ گزر گیا اور اللہ کو اب بارش کرنا یاد آیا ہے یہ جملہ اس سے غلطی سے نکل گیا تھا جب کہ اس کا مطلب تھا کہ اللہ نے اب بارش کی ہے۔ تو کیا ا س نے کلمہ کفریہ کہا۔ اور کیا تجدید نکاح کی ضرورت ہے؟ اس نے اس غلطی سے توبہ بھی کی ہے۔
جواب نمبر: 5845931-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 437-478/H=6/1436-U
جب کہ یہ جملہ غلطی سے نکل گیا ہے تو سچی پکی توبہ کرلینا کافی ہے، تجدید نکاح کا حکم اِس صورت میں نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند