متفرقات >> دعاء و استغفار
سوال نمبر: 36964
جواب نمبر: 36964
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 279=218-3/1433 ہم جیسے دنیا داروں کے خواب عموما ضِغْث اَحلام، یعنی بھٹکے ہوئے خیالات ہوتے ہیں۔ خواب قطعی اور یقینی چیز نہیں ہوتی، اس لیے شریعت میں اس کو حجت نہیں مانا گیا ہے، آپ کے استخارہ میں بیرون ملک جانا کا اشارہ ملتا ہے، لیکن اس پر عمل کرنا ضروری نہیں ہوگیا۔ آپ اپنے ملک ہندوستان میں رہ کر بزنس یا ملازمت کرسکتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند