متفرقات >> دعاء و استغفار
سوال نمبر: 31665
جواب نمبر: 31665
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 902=122-5/1432 مسنون طریقہ ہاتھ اٹھاکر دعا کرنے کا ہے، اس لیے یہی بہتر اور افضل ہے، البتہ کبھی شوق واضطراب سے سجدہ میں گرکر دعا کریں تو اس کی بھی گنجائش ہے۔ چنانچہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہٴ بدر کے موقعہ پر اس طرح بھی دعا مانگی ہے، جس کا نقشہ سیرة المصطفیٰ میں اس طرح تحریر ہے: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے لیے کھڑے ہوگئے اور دورکعت نماز پڑھی اور دعا میں مشغول ہوگئے اور یہ دعا مانگتے تھے: ”اللہم إني أنشدک عہدک ووعدک اللہم إن شئت لم تُعبَد“۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر خشوع وخضوع کی ایک خاص کیفیت طاری تھی، بارگاہ خداوندی میں کبھی سربسجود تضرع وابتہال فرماتے اور کبھی سائلانہ اور فقیرانہ ہاتھ پھیلا پھیلاکر فتح ونصرت کی دعا مانگتے تھے، محویت کا یہ عالم تھا کہ دوش مبارک سے رداء گرگرپڑتی تھی۔ (سرة المصطفیٰ: ۲/۸۱)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند