• معاشرت >> لباس و وضع قطع

    سوال نمبر: 21462

    عنوان:

    داڑھی کی شرعی حد کہاں سے کہاں تک ہے؟ مجھے یہ تو پتا ہے کہ ایک بالشت سے کم نہیں کاٹنی چاہئے۔ پوچھنا یہ ہے کہ میں نے یہ سنا ہے کہ چہرے کی سائڈ کی جو ہڈی ہوتی ہے ، وہ داڑھی ہے۔ اس کے علاوہ اوپر گال سے اور نیچے گردن کی طرف سائڈ کی ہڈی سے نیچے نیچے بال مونڈنے کی اجازت ہے؟ صحیح مسئلہ سے تفصیلا آگاہ فرمائیں۔ نیز میں یہ بھی جاننا چاہتا ہوں کہ سعودی عرب کے لوگ جو داڑھی رکھتے ہیں وہ توبظاہر میرے علم میں ناقص ہوتی ہے، کیوں کہ وہ صرف تھوڑی کے اوپر رکھتے ہیں جسے فرنچ کٹ کہا جاتاہے، کیا وہ درست ہے؟ یا نہیں؟اگر نہیں! تو وہ ایسا کیوں کرتے ہیں؟ مہربانی فرما کر میری اس مشکل کو دور فرمائیں۔ میرامقصد تنقید نہیں ہے بلکہ مسئلہ سے آگاہی ہے۔

    سوال:

    داڑھی کی شرعی حد کہاں سے کہاں تک ہے؟ مجھے یہ تو پتا ہے کہ ایک بالشت سے کم نہیں کاٹنی چاہئے۔ پوچھنا یہ ہے کہ میں نے یہ سنا ہے کہ چہرے کی سائڈ کی جو ہڈی ہوتی ہے ، وہ داڑھی ہے۔ اس کے علاوہ اوپر گال سے اور نیچے گردن کی طرف سائڈ کی ہڈی سے نیچے نیچے بال مونڈنے کی اجازت ہے؟ صحیح مسئلہ سے تفصیلا آگاہ فرمائیں۔ نیز میں یہ بھی جاننا چاہتا ہوں کہ سعودی عرب کے لوگ جو داڑھی رکھتے ہیں وہ توبظاہر میرے علم میں ناقص ہوتی ہے، کیوں کہ وہ صرف تھوڑی کے اوپر رکھتے ہیں جسے فرنچ کٹ کہا جاتاہے، کیا وہ درست ہے؟ یا نہیں؟اگر نہیں! تو وہ ایسا کیوں کرتے ہیں؟ مہربانی فرما کر میری اس مشکل کو دور فرمائیں۔ میرامقصد تنقید نہیں ہے بلکہ مسئلہ سے آگاہی ہے۔

    جواب نمبر: 21462

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 809=554-5/1431

     

    چہرہ کی سائڈ میں جو ہڈی ہے جس پر دانت اگا ہوا ہے داڑھی کی حد میں شامل ہے اللحی العظم الذي یلي علیہ الأسنان (مغرب) البتہ جو بال گال پر اُگے ہوئے ہیں اسی طرح گردن کے وہ بال جو اس ہڈی کے علاوہ ہیں ان کا مونڈنا جائز ہے۔ جو لوگ صرف تھوڑی پر داڑھی رکھتے ہیں ان کی داڑھی شرعی داڑھی نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند