• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 605547

    عنوان:

    بیوہ عورت کو زکاة دینا کیسا ہے؟

    سوال:

    بیوہ عورت کو زکاة دینا کیسا ہے ؟ کچھ آدمی یہ کہتے ہیں کہ بیوہ کے پاس اتنا مال ہو جاتاہے کہ خود اس پر زکاة واجب ہوجاتی ہے۔

    براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 605547

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:875-664/N=12/1442

     ہر بیوہ کو زکوة نہیں دی جاسکتی؛ بلکہ جو بیوہ مستحق زکوة ہو، صرف اُسے زکوة دینا جائز ہے اور جو بیوہ مستحق زکوة نہ ہو، اُسے زکوة دینا جائز نہیں اور نہ اُس کے لیے زکوة لینا جائز ہے، اور مستحق زکوة وہ ہے، جو سید خاندان سے نہ ہو اور صاحب نصاب نہ ہو، یعنی: اُس کی ملکیت میں قرضے سے فارغ بہ قدر نصاب سونا، چاندی، کرنسی، مال تجارت اور حوائج اصلیہ سے زائد پلاٹ، سازوسامان وغیرہ میں سے کچھ بھی نہ ہو۔

    قال اللّٰہ تعالی: ﴿إنما الصدقت للفقراء والمساکین الآیة﴾ (سورة التوبة، رقم الآیة:۶۰)۔

    (و) لا إلی (غني) یملک قدر نصاب فارغ عن حاجتہ الأصلیة من أي مال کان إلخ،……(و)لا إلی (بنی ھاشم)إلخ (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الزکاة، باب المصرف، ۳: ۲۹۵-۲۹۹، ط: مکتبة زکریا دیوبند، ۶: ۱۰۰ - ۱۰۷، ت: الفرفور، ط: دمشق)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند