• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 66133

    عنوان: قرض دی ہوئی رقم کی زکاة کیسے ادا کریں؟

    سوال: میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ ہم جو زکاة ادا کرتے ہیں تو کیا جو شخص کو زکاة دی جائے اس کو یہ بتانا چاہئے کہ یہ زکاة کی رقم ہے ؟ یا اس کی ضرورت نہیں ہے؟ (۲) قرض دی ہوئی رقم کی زکاة کیسے ادا کریں؟

    جواب نمبر: 66133

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 874-859/SN=9/1437 (۱) اسے بتانا ضروری نہیں، بس اس کا مستحق ہوناکافی ہے۔ (۲) قرض کے بارے میں شرعی ضابطہ یہ ہے کہ جب وصول ہوجائے تو سالہائے گذشتہ کی زکوة ادا کی جائے؛ لیکن اگر کوئی وصول ہونے سے پہلے ہی اپنے دیگر قابل زکوة اموال کی زکوة کے ساتھ قرض کی بھی زکوة ادا کردے تو یہ بھی کافی ہے؛ بلکہ یہی بہتر ہے، پھر آئندہ قرض وصول ہونے پر سالہائے گذشتہ کی زکات نہ ادا کرنا پڑے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند