عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 54154
جواب نمبر: 54154
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1209-984/H=9/1435-U آپ قرض معاف کردیں گے تو قرض معاف ہوجائے گا، مگر زکاة آپ کی ادا نہ ہوگی، البتہ جتنی رقم زکاة کی اس (بھائی) کو دے کر مالک وقابض بنادیں گے اتنی زکاة ادا ہوجائے گی، اور بعد مالک وقابض ہونے کے اگر وہ رقم اپنے ادائے قرض میں آپ کو دیدے تو اس کا قرضہ اداء ہوجائے گا اور جب آپ کے قبضہ میں وہ رقم آجائے تو اس رقم پر زکاة کا حکم لاگو نہ ہوگا، یعنی آپ کے لیے اس رقم کا استعمال بلا کراہت درست وحلال ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند