• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 26871

    عنوان: میری ماہانہ تنخواہ 19300/ روپئے ہے، براہ کرم، بتائیں کہ صدقہ/ زکاة وغیرہ ماہانہ کتنا نکال سکتاہوں؟ یا کتنا واجب ہے تاکہ میں غرباء اور مساکین کو ہر مہینہ اداکرتارہوں؟

    سوال: میری ماہانہ تنخواہ 19300/ روپئے ہے، براہ کرم، بتائیں کہ صدقہ/ زکاة وغیرہ ماہانہ کتنا نکال سکتاہوں؟ یا کتنا واجب ہے تاکہ میں غرباء اور مساکین کو ہر مہینہ اداکرتارہوں؟

    جواب نمبر: 26871

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 2605=1001-11/1431

    زکات تو سال بھر میں ایک مرتبہ سال پورا ہونے پر واجب ہوتی ہے، باقی صاحبِ زکات اگر تھوڑی تھوڑی ادا کرتا رہے اور مصارف ومستحقین غرباء کو ماہ بماہ دیتا رہے تب بھی کچھ حرج نہیں اور زکات ودیگر صدقاتِ واجبہ کے علاوہ نفلی صدقات میں اختیار ہے، جتنا چاہے دیدیے۔ آپ اپنی تنخواہ اور دیگر اموال میں سے بقدر ضرورت روک کر جس قدر چاہیں غرباء ومساکین کو دیدیا کریں، جتنا زیادہ سے زیادہ دیں گے اجر وثواب کے اسی کے بقدر مستحق ہوں گے۔ البتہ بہتر یہ ہے کہ اپنے قریب کوئی متبع سنت عالم اور بزرگ ہوں ان سے آپ اپنے تمام احوال بتلاکر خرچ کرتے رہیں، زبانی ان کی خدمت میں حاضر ہوکر مشورہ کریں، یہ اور زیادہ بہتر ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند