• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 32891

    عنوان: سوال یہ ہے کہ میں عمان میں رہتاہوں اور میں نے اپنے تبلیغی جماعت کے ساتھیوں کے ساتھ تعمیری بزنس میں 9/ لاکھ روپئے لگائے تھے تقریبا 4/ سال پہلے اور اس کے بعد سے لے کر آج تک میں نے اس سے کوئی بھی حساب نہیں لیا اور نہ ہی اس نے کچھ اس کے بارے میں پوچھا۔ پیسے لگانے کے وقت انہونے مجھ سے کہا تھا کہ 25/ فیصد منافع دیں گے ۔ اب سوال ہے کہ میں نے تب سے لے کے آج تک اس رقم پر کوئی بھی زکاة نہیں نکالی ہے۔ مہر بانی کرکے یہ بتائیں کہ مجھے زکاة کس حساب سے نکالنی ہے ؟یا اس پر زکاة نہیں ہوتی ہے اور اگر ہے تو کب سے اور کس رقم پر نکالنی ہے؟

    سوال: سوال یہ ہے کہ میں عمان میں رہتاہوں اور میں نے اپنے تبلیغی جماعت کے ساتھیوں کے ساتھ تعمیری بزنس میں 9/ لاکھ روپئے لگائے تھے تقریبا 4/ سال پہلے اور اس کے بعد سے لے کر آج تک میں نے اس سے کوئی بھی حساب نہیں لیا اور نہ ہی اس نے کچھ اس کے بارے میں پوچھا۔ پیسے لگانے کے وقت انہونے مجھ سے کہا تھا کہ 25/ فیصد منافع دیں گے ۔ اب سوال ہے کہ میں نے تب سے لے کے آج تک اس رقم پر کوئی بھی زکاة نہیں نکالی ہے۔ مہر بانی کرکے یہ بتائیں کہ مجھے زکاة کس حساب سے نکالنی ہے ؟یا اس پر زکاة نہیں ہوتی ہے اور اگر ہے تو کب سے اور کس رقم پر نکالنی ہے؟

    جواب نمبر: 32891

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 1049=885-7/1432 آپ نے اصل سرمایہ جو ۹ لاکھ لگایا ہے، اس کی زکاة تو آپ کو سالانہ چالیسواں حصہ نکالنا ضروری ہے، اب منافع کی زکاة کے لیے آپ کو اپنے ساتھیوں سے حساب سمجھنا اور معلوم کرنا ہوگا، جس قدر حساب کے بعد ۲۵/ فیصد منافع کے اعتبار سے آپ کو وہ منافع دیں، آپ اس کی زکاة بھی نکالیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند