• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 47351

    عنوان: زری مشین کی قیمت پر زکاة ہے یا نہیں؟

    سوال: مجھے زکاة کے بارے میں معلوم کرنا ہے ، ہم چھ بہن بھائی ہیں، والد کا انتقال ہوگیا ہے ۱۶ سال پہلے اور والدہ حیات ہیں۔ ہم نے اپنا مکان بیچ دیا تھا۱۹ لاکھ کا جس میں سے آٹھ لاکھ کی سرمایہ کاری کردی تھی ایک زری مشین میں جس سے ماہانہ منافع ملتاہے اور ہم کرایہ پر رہتے ہیں تو کرایہ ادا ہوجاتاہے ، اس میں سب بہن بھائی کااور ماں کا حصہ ہے۔ ۱۹ لاکھ میں سے آٹھ لاکھ سرمایہ کاری میں لگ گئے ، تین لاکھ وصول کرنے ہیں اور باقی پیسے قرض وغیرہ میں ادا ہوں گے اور اس کام کو دو سال ہوگئے۔ اب مجھے یہ پتا کرنا ہے کہ کیا ہم پر زکاة لازم ہے ؟ کیوں کہ ہم نے مشین لگائی ہوئی ہے اور تین لاکھ وصول بھی کرنے ہیں جس کو دو سال ہوگئے پر وہ رقم سب کے حصے کے ہیں۔ براہ کرم، بتائیں تاکہ مجھے صحیح چیز کا پتا چل سکے۔

    جواب نمبر: 47351

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1169-924/D=11/1434 (الف) زری مشین کی قیمت پر زکاة واجب نہیں، البتہ اس کی آمدنی نقد کی شکل میں محفوظ رہے اور خود یا دوسرے اموال زکاة کے ساتھ ملکر نصاب کو پہنچ جائے تو اس پر زکاة واجب ہوگی ورنہ نہیں، آٹھ لاکھ سرمایہ کاری کی رقم سے جو مشین وغیرہ خریدی گئی اس پر زکاة نہیں البتہ مشین کے علاوہ کوئی سامان خریدا گیا ہے جسے اصلاً یا تبعاً فروخت کرنا لازم آتا ہو اس پر زکاة واجب ہوگی۔ (ب) تین لاکھ جو وصول کرنے ہیں ان پر زکاة واجب نہیں ہے البتہ وصول ہونے کے بعد جب ہروارث کا حصہ اس کے قبضہ میں آجائے تو مطابق ضابطہ زکاة واجب ہوگی۔ (ج) تین لاکھ پر ابھی زکاة واجب نہیں جیسا کہ تفصیل لکھ دی گئی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند