• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 60649

    عنوان: کسی شخص نے مجھے کچھ ھزار روپیہ دیے تھے کسی کام کے محنتانہ میں اور مجھے اسوقت ایک قرض ادا کرنا بھت ضروری تھا تو میں نے وہ روپیہ بیوی کو دیا پھر بیوی نے اپنی زکاة مجھے دیدی ، کیا وہ زکوة ادا ھوئی تھی ؟

    سوال: ماضی میں میں بہت زیادہ غربت کا شکار تھا میری بیوی کے پاس سونا تھا اور وہ صاحب زکوة تھی میں نے سنا تھا کہ بیوی شوھر اگر مسکین ھو تو اسکو زکوة دے سکتی ھے کسی شخص نے مجھے کچھ ھزار روپیہ دیے تھے کسی کام کے محنتانہ میں اور مجھے اسوقت ایک قرض ادا کرنا بھت ضروری تھا تو میں نے وہ روپیہ بیوی کو دیا پھر بیوی نے اپنی زکاة مجھے دیدی ، کیا وہ زکوة ادا ھوئی تھی ؟ ابھی میں نے حضرت تقی عثمانی مدظ کی کتاب میں پڑھا کہ باپ بیٹا بیوی شوھر زکوة ایک دوسرے کو نھیں دے سکتے ۔الحمداللہ فی الحال میں صاحب ثروت ھوں تو کیا وہ زکوة کی رقم واپس مستحقین کو دے دوں یا ۷سالوں کے بعد اب رقم بڑھاکر دینا ھوگا؟

    جواب نمبر: 60649

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1000-1000/M=10/1436-U مسئلہ صحیح یہی ہے کہ شوہر بیوی میں سے ہرایک، دوسرے کو اپنی زکاة نہیں دے سکتے، ماضی میں بیوی نے آپ کو جو اپنی زکاة دی تھی وہ ادا نہیں ہوئی، لہٰذا آپ اتنی رقم بیوی کو واپس کردیں تاکہ وہ کسی مستحق کو دیدے یا اس کی اجازت سے آپ ہی کسی غریب ومستحق کو اتنی رقم دیدیں زیادہ دینا لازم نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند