• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 171589

    عنوان: زکاة کا حساب کرتے وقت كس قیمت كا اعتبار ہوگا خریدنے كا یا بیچنے كا؟

    سوال: زکاة کا حساب کرتے وقت جو مال تجارت کا ہے موجودہ ہول سیل خرید کے ریٹ کے حساب سے جوڑیں گے یا اس پر جو منافع ریٹیل میں ہم کمائیں گے اس نفع کی بھی زکاة نکالیں گے؟ اور اگر موجودہ خرید کے ریٹ سے زکاة کا حساب جوڑا تو زکاة کی ادائیگی ہو جائے گی؟ براہ کرم، اس مسئلہ کو مثال سے واضح کریں۔

    جواب نمبر: 171589

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:931-889/sd=12/1440

    تجارتی سامان کی زکات میں قیمت فروخت کا اعتبار ہوتا ہے، یعنی جو سامانِ تجارت موجود ہے ،زکاة کی ادائیگی کے وقت بازار میں اس کی جو قیمتِ فروخت ہے اس حساب سے اس کی زکاة ادا کی جائے گی، تاجر کی خرید کی قیمت کا اعتبار نہیں ہوگا، لہذا صورت مسئولہ میں موجودہ ہول سیل خرید کے ریٹ سے قیمت نہیں لگائی جائے گی؛ بلکہ سامان کی جو قیمت فروخت ہوگی،یعنی : سامان تجارت اگر اکھٹا فروخت کیا جائے، تو جتنی قیمت فروخت ہوسکتی ہو، وہ قیمت لگائی جائے گی ۔( فتاوی عثمانی: ۵۳/۲)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند