• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 36790

    عنوان: دس سال كی زكات كس ریٹ سے ادا كریں

    سوال: میں نے 1996 ، 1999 اور سب سے آخری دفعہ 2001 میں سونا لیا تھا، میرے پاس جو سونا پڑا ہوا ہے، مختلف اوقات میں لینے کی وجہ سے اس کے وزن کا صحیح اندازہ مجھے نہیں ہوسکا۔ میں سمجھتا رہا کہ اس کا وزن چھ تولہ ہے جب کہ اس سال میں نے مارکیٹ میں اس کو چیک کرایا تو اس کا وزن ساڑھے سات تولہ سے زیادہ نکلا ، یہ ساڑھے سات تولہ سونا میرے پاس دس سال سے موجود ہے۔ صحیح اندازہ نہ ہونے کی وجہ سے میں نے اس پر جو زکاة بنتی ہے وہ ادا نہیں کی ہے۔ (۱) کیا اب مجھے پچھلے دس سال کی زکاة ادا کرنا ہوگی ؟ (۲) اگر دس سال کی زکاة ادا کرنا ہوگی تو کس ریٹ سے ؟ کیوں کہ ہر سال کے مختلف ریٹ ہیں ، 2001 میں ریٹ 20000 سے بھی کم تھااورآج ریٹ 55000 / سے بھی زیادہ ہے۔ (۳) اور اگر زکاة اداکرنا ہو اور پیسے ایک مشت نہ ہوں تو کیا قسطوں میں ادا کیا جاسکتاہے؟

    جواب نمبر: 36790

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 243=188-3/1433 (۱) جی ہاں پچھلے دس سال کی زکاة نکالنی ہوگی۔ (۲) جس سال کی زکاة نکالیں اس سال کا ریٹ بازار بھاوٴ معلوم کرلیں، اسی ریٹ سے نکالیں۔ (۳) قسطوار بھی زکاة ادا کی جاسکتی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند