• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 46344

    عنوان: دیا ہوا قرض۔ یامحنت کی کمائی وصول کرنے کا بہتر کوئی اور طریقہ ہو تو مطلع فرمائیں

    سوال: کیا فرماتے ھیں علمائے د ین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں خالد اپنی آمد نی میں سے کچھ حصہ صدقہ کیلئے وقف کرتاہے۔ پھر یہ رقم مدارس، یا غرباپر تقسیم کردیتاہے۔ ( 1) ایک ملاقاتی نے خالد سے کچھ قرض لیاہے جوکافی عرصے سیواپس نہیں لوٹایاواپسی کی کوئی امید بھی نہیں(2) خالد نے اَجرت طے کرکے کسی جگہ پرکام کیا،اختتام پراسے کچھ نہیں ملا،ملنے کی امید بھی ختم ہوئی۔ ان دونوصورتوں میں خالد جمع کی ہوئی رقموں میں سے وصول کرے ( یاکسی قد ر لیکر) باقی تقسیم کردے ، یہ جائزہے یا نہیں۔(3) میرے د وست نے کورٹ میں جاکربالغ لڑکی سے نکاح کرلیا جسپراسکے گھروالے سخت ناراض ھیں وہ کہتے ھیں ھم ایسے نکاح کونہیں مانتے دوبارہ نکاح کرو؟آیا اسکود و بارہ نکاح کی ضرورت ہے یانہیں۔ قرآن و حدیث کی روشنی میں مد لل ومفصل جواب سے مطلع فرمائیں،نوازش ہوگی۔

    جواب نمبر: 46344

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1205-418/L=10/1434 مذکورہ بالا صورت میں خالد نے اگر صدقہ کرنے کو نذر کرکے اپنے اوپر لازم کرلیا ہے تو اس پر جمع کردہ تمام رقم کا صدقہ کرنا ضروری ہے، وہ اس جمع شدہ رقم سے واپس نہیں لے سکتا اگر لے لیا تو اتنی رقم پورا کرنا ضروری ہوگا، اوراگر وہ بغیر التزام کے ہی یوں ہی صدقہ کرتا ہے تو جمع شدہ رقم سے لے سکتا ہے۔ نذر کے لیے زبان سے کہنا اور پھر ایسے الفاظ کا تلفظ کرنا جس میں اپنے اوپر لزوم کے معنی پائے جائیں ضروری ہے، محض دل دل میں نیت کرلینا کافی نہیں۔ (۲) اگر آپ کے دوست نے شرعی طور پر باضابطہ دو گواہوں کی موجودگی میں نکاح کیا ہے تو دوبارہ نکاح کرنا ضروری نہیں؛ تاہم اگر وہ گھروالوں کے دباوٴ میں دوبارہ نکاح کرلیتا ہے تو اس میں بھی کچھ مضائقہ نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند