عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 15770
ہمارے یہاں کا رواج ہے کہ لڑکی کی منگنی کے
بعد اس کے یہاں سونا دیا جاتا ہے یعنی لڑکی کو سونا دیا جاتاہے، لیکن اگر بالفرض
منگی ٹوٹ جاتی ہے تو سونا دوبارہ واپس لے لیا جاتا ہے۔ کیا اس سونے پر زکوة ہے؟
کیا لڑکی مالک ہوگی؟
ہمارے یہاں کا رواج ہے کہ لڑکی کی منگنی کے
بعد اس کے یہاں سونا دیا جاتا ہے یعنی لڑکی کو سونا دیا جاتاہے، لیکن اگر بالفرض
منگی ٹوٹ جاتی ہے تو سونا دوبارہ واپس لے لیا جاتا ہے۔ کیا اس سونے پر زکوة ہے؟
کیا لڑکی مالک ہوگی؟
جواب نمبر: 15770
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1407=1407/1430/م
لڑکی کو سونا دینے کا رواج اگر ملکیت کے طور پر ہے، تو لڑکی اس سونے کی مالک ہوگی اور اگر بطور عاریت دینے کا عرف ہو تو دینے والا اس کا مالک رہے گا، لڑکی مالک نہیں ہوگی، بہرحال مالک لڑکی ہو یا دینے والا ہو، اگر وہ سونا بقدر نصاب ہے یا چاندی وغیرہ ملاکر نصاب کو پہنچ جاتا ہے تو مالک پر اس کی زکات واجب ہے۔ اگر لڑکی کو بطور ملکیت دیا جاتا ہے تو لڑکی کو زکات کی ادائیگی کرنی ہوگی، اور مالک بنادینے کے بعد واپس لینا درست نہیں چاہے منگنی ٹوٹ جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند