عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 154709
جواب نمبر: 154709
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1525-1536/H=2/1439
فی نفسہ بکرا صدقہ کرنے میں کوئی حرج نہیں، فقیر چاہے اسے اپنے پاس رکھے یا فروخت کرکے ضروریات پوری کرلے؛ لیکن اگر بکرا صدقہ کرنے سے مراد بکرا ذبح کرنا ہے تو اس کی دو صورتیں ہیں ایک یہ کہ نفس ذبح مقصود نہ ہو، بلکہ اعطائے یا اطعام مساکین مقصود ہو ذبح محض ذریعہ ہو، علامت اس کی یہ ہے کہ اگر اسی مقدار میں ایسا ہی گوشت کسی دکان سے مل جائے تو اسی پر اکتفاء کرلے ذبح کا اہتمام نہ کرے۔ تب تو یہ جائز ودرست ہے؛ لیکن اگر ذبح ہی مقصود ہو تصدق مقصود نہ ہو مثلاً اگر ان سے کہا جائے کہ اس بکرے کو ذبح کرنے کے بجائے اس کی قیمت کسی کو دیدیں یا بکرا ہی دیدیں تو وہ بطیب خاطر تیار نہ ہوں تو اس کا رواج بدعت ہے جو کہ واجب الترک ہے اور اگر یہ سمجھ کر ذبح کرے کہ جان کے بدلے جان دیدیں تو یہ عقیدہ کیخرابی ہے جو کہ واجب الاصلاح ہے۔ (مستفاد از امداد الفتاوی: ۳/ ۵۷۰)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند