عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 18538
ایک
سال پہلے اپنی پینشن کا منافع حاصل کرنے پر میں نے اپنی ذاتی رہائش کے لیے ایک
پلاٹ 4/ملین پاکستانی روپئے میں اس پر مکان تعمیر کرنے کے لیے خریدا۔اس کو پلاٹ(
الف) کا نام دیتے ہیں۔ میرے پاس پہلے سے ایک دوسرے پلاٹ پر دوسرا چھوٹا سا مکان
ہے، جس کو ہم پلاٹ (ب )کہہ سکتے ہیں۔ پلاٹ (الف) خریدنے کے وقت میں نے پلاٹ (ب) کو
فروخت کرنے کا ارادہ کیاپلاٹ (الف) پر اپنے مکان کی تعمیری قیمت کو پورا کرنے کے
لیے۔ تاہم مجھ کو یقین نہیں ہے کہ آیا میں اب بھی پلاٹ (الف) پر اپنی رہائش کو
تعمیر کرنے کے لیے یا اس کو فروخت کرنے کے لیے اپنے پلان پر عمل کروں گا۔میرے سوال
ہیں کہ (۱)کیا
پلاٹ (الف) پر اب زکوة ادا کی جائے گی؟ اگر ہاں، تو آیا خریدی ہوئی قیمت پر یا
مارکیٹ کی قیمت پر ؟ (۲)اگر
مجھ کو زکوة ادا کرنا ضروری ہے تو کیا میں اس کو اپنے حقیقی بھائی کو ادا کرسکتا
ہوں جو کہ قرض کے بوجھ تلے دبا ہوا ہے جو کہ اس کے ذاتی مکان کو تعمیر کرنے کے لیے
لیا گیا تھا؟ ...
ایک
سال پہلے اپنی پینشن کا منافع حاصل کرنے پر میں نے اپنی ذاتی رہائش کے لیے ایک
پلاٹ 4/ملین پاکستانی روپئے میں اس پر مکان تعمیر کرنے کے لیے خریدا۔اس کو پلاٹ(
الف) کا نام دیتے ہیں۔ میرے پاس پہلے سے ایک دوسرے پلاٹ پر دوسرا چھوٹا سا مکان
ہے، جس کو ہم پلاٹ (ب )کہہ سکتے ہیں۔ پلاٹ (الف) خریدنے کے وقت میں نے پلاٹ (ب) کو
فروخت کرنے کا ارادہ کیاپلاٹ (الف) پر اپنے مکان کی تعمیری قیمت کو پورا کرنے کے
لیے۔ تاہم مجھ کو یقین نہیں ہے کہ آیا میں اب بھی پلاٹ (الف) پر اپنی رہائش کو
تعمیر کرنے کے لیے یا اس کو فروخت کرنے کے لیے اپنے پلان پر عمل کروں گا۔میرے سوال
ہیں کہ (۱)کیا
پلاٹ (الف) پر اب زکوة ادا کی جائے گی؟ اگر ہاں، تو آیا خریدی ہوئی قیمت پر یا
مارکیٹ کی قیمت پر ؟ (۲)اگر
مجھ کو زکوة ادا کرنا ضروری ہے تو کیا میں اس کو اپنے حقیقی بھائی کو ادا کرسکتا
ہوں جو کہ قرض کے بوجھ تلے دبا ہوا ہے جو کہ اس کے ذاتی مکان کو تعمیر کرنے کے لیے
لیا گیا تھا؟ اس کے مکان کی تعمیر اب بھی جاری ہے اور اس کی تکمیل کے لیے اس کو
مزید قرض کی ضرورت ہوگی۔ کیا میں اس کے مکان کی تکمیل کے لیے اس کو زکوة دے
سکتاہوں؟
جواب نمبر: 18538
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 24=24-1/1431
(۱) پلاٹ پر زکاة اس وقت واجب ہوتی جب کہ اس کو فروخت کرنے کی نیت سے خریدا جائے، اگر مکان بنوانے کی نیت سے خریدا جائے یا خریدتے وقت کوئی ارادہ نہ ہو تو اس پلاٹ کی قیمت پر زکاة واجب نہیں، اس لیے اگر آپ نے اس پلاٹ کو مکان بنانے کے لیے خریدا ہے تو اس کی قیمت پر زکاة واجب نہیں۔
(۲) اس پلاٹ پر زکاة واجب نہیں، البتہ اگر بھائی مصرف زکاة یعنی محتاج ہو تو اس کو زکاة کی رقم دی جاسکتی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند