عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 604716
دکان کے سامان پر زکاة کیسے نکلے گی؟
جواب نمبر: 60471610-Jun-2021 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 994-678/B=10/1442
دکان کے تمام سامان کی ناپ تول کر موجودہ قیمت مع نفع کے لگائی جائے۔ اور جس قدر مجموعی قیمت بنے سب کا چالیسواں نکال دیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میرا
سوال یہ ہے کہ کیا میں اپنے کزن (تائرا بھائی) کو زکوة دے سکتا ہوں؟ وہ شادی شدہ
ہے دو اولاد بھی ہیں۔ لیکن وہ گونگا، بہرا اور اندھا بھی ہے۔ اس کو ایک فیملی (میری
پھوپھی جن کی کوئی اولاد نہیں ہے) نے گود لیا ہے، او روہ خوش حال ہے۔ اس کے ماں
باپ بھی نہیں ہیں۔
زکوة
کے تعلق سے میرے چند سوالہیں۔ (۱)ہم
چند سالوں تک امریکہ میں تھے لیکن اب ہم انڈیا واپس آچکے ہیں۔ہمارے پاس کچھ رقم
محفوظ ہے جو کہ ہم نے وہاں کمایا تھا۔ اب ہماری آمدنی زیادہ نہیں ہے لیکن اب بھی
ہم اپنی بچت پرزکوة ادا کررہے ہیں جو کہ ہم نے اپنے بچوں کے لیے رکھا ہے۔ اب ہم
صرف اس بچت سے زکوة ادا کررہے ہیں۔ ایک طرح سے ہم زکوة ادا کرنے میں اپنی بچت کو
خرچ کررہے ہیں، کچھ وقت کے بعد ہماری بچت ختم ہوجائے گی کیوں کہ اب ہم زیادہ نہیں
کماتے ہیں۔ تو اس صورت میں ہم کو کیا کرنا چاہیے؟ کیا ہم اپنی تمام بچت پر زکوة
ادا کرنا جاری رکھیں یہاں تک کہ سب ختم ہوجائے یا کچھ ہم کو اپنے بچوں کے لیے
رکھنا چاہیے؟ (۲)جب
ہم امریکہ میں تھے تو ہم نے کچھ زمین اور چھوٹے فلیٹ خریدے ، یہ بھی ہمارے بچوں کے
لیے ہیں کیوں کہ وہ ابھی بہت چھوٹے ہیں اس لیے ہم ان کو ان کی تعلیم کے لیے رکھنا
چاہتے ہیں۔ اس لیے میرا سوال یہ ہے کہ کیا مجھ کو اس زمین اور فلیٹ پر زکوة ادا
کرنی ہوگی ، یہ میرے بچوں کے لیے ایک طرح کی بچت ہے؟ اس لیے میرا منصوبہ یہ ہے کہ
جب کبھی مجھ کو اس زمین ....