عنوان: اگر کسی کے پاس تین تولہ سونا اور پانچ یا دس ہزار روپئے نقد بھی ہوں تو اس پر زکاة فرض ہے یا نہیں؟میں نے سناہے کہ سونا آج کل اتنا مہنگا ہوگیاہے کہ ایک انسان ایک تولہ سونے کی رقم سے ساڑھے باؤن تولہ چاندی آسانی سے خرید سکتاہے جس پر زکاة لازم آتاہے۔ براہ کرم، تفصیل سے ا س پر روشنی ڈالیں۔
سوال: اگر کسی کے پاس تین تولہ سونا اور پانچ یا دس ہزار روپئے نقد بھی ہوں تو اس پر زکاة فرض ہے یا نہیں؟میں نے سناہے کہ سونا آج کل اتنا مہنگا ہوگیاہے کہ ایک انسان ایک تولہ سونے کی رقم سے ساڑھے باؤن تولہ چاندی آسانی سے خرید سکتاہے جس پر زکاة لازم آتاہے۔ براہ کرم، تفصیل سے ا س پر روشنی ڈالیں۔
جواب نمبر: 2713601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 1785=1337-11/1431
اگر ۳/ تولہ سونے کی قیمت اور موجود نقد دونوں مل کر چاندی کے نصاب (52.5) تولہ 613 گرام کی قیمت کو پہنچ رہا ہے تو اس پر زکاة فرض ہے۔ ویضم الذہب إلی الفضة وعکسہ بجامع الثمنیة قیمة أي من جہة القیمة فمن لہ مائة درہم أو خمسة مثاقیل قیمتہا مائة علیہ زکاتہا۔ (شامی: ۳/۲۳۴)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند