عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 22063
کیا میں اپنی بہن یا بھائی کی شادی میں زکاة دے سکتاہوں؟
کیا میں اپنی بہن یا بھائی کی شادی میں زکاة دے سکتاہوں؟
جواب نمبر: 2206301-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 724=724-5/1431
بہن یا بھائی اگر مستحق زکاة ہو تو اس کو زکاة کی رقم دے سکتے ہیں، اس میں دوہرا اجر ہے، صلہ رحمی کا اور زکاة کی ادائیگی کا، البتہ اس رقم کو شادی کی فضولیات میں صرف کرنا جائز نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا ہر ملک میں
نصاب زکوة ایک ہی ہے؟ جب کہ ہر ملک میں زندگی بسر کرنے کے اخراجات مختلف ہوتے ہیں۔(۲)میں نے بینک میں دس لاکھ روپیہ تین سال کے
لیے دس فیصد سود کے حساب سے رکھا ہے۔ کیا یہ منافع میرے لیے جائز ہے؟ کیا اس منافع
سے زکوة کی ادائیگی ہوگی؟ (۳)کیا ان
لوگوں پر زکوة واجب ہے جن لوگوں کے بیس لاکھ روپئے ملک کے بینک میں ہیں او رادھر یورپ
کے بینک سے کار خریدنے /ملک میں جگہ خریدنے/بینک میں رکھنے کے لیے پندرہ بیس لاکھ
قرض لیے ہوئے ہیں ؟ (۴)اٹلی میں بینک سے
لون لے کر گھر خریدا جو کہ تقریباً دو کروڑ کے ہیں۔ اس کے سود ظالمانہ انداز میں
بڑھنے کی وجہ سے کیا اس کا نہ دینا جائز ہے؟ کیا گھر خریدنے کے لیے لون کی وجہ سے
زکوة معاف ہو جائے گی؟ کیا اٹلی کے بینک سے دس ہزار یورو لے کر اس کو نہ دینا کس
حد تک جائز ہے؟ بہت مہربانی ہوگی اگر جواب ملے۔