عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 66674
جواب نمبر: 6667401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 848-843/sd=10/1437 جس شخص پر زکاة فرض ہوگئی، اُس کے لیے سال گذرنے کے بعد فوراً زکاة نکالنا ضروری ہے، زکاة فرض ہونے کے بعد بلا عذر تاخیر کرنا جائز نہیں ہے، لہذا صورت مسئولہ میں زکاة کے پیسوں کو بطور ادھار استعمال کرنا صحیح نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
صدقہ نافلہ کو ذاتی استعمال میں لانا كیسا ہے؟
4753 مناظرصدقے کی نیت سے نکالی گئی رقم مسجد میں دینا؟
2362 مناظرمیں سعودی عرب میں کام کررہاہوں، میں نے کریڈٹ منی (بینک سے قرض روپئے) لیا ہے ۔ میں اس سے زکاة ادا کرسکتاہوں یا نہیں ؟
1931 مناظرمیں
یہ پوچھنا چاہتاہوں کہ ہم جو کام کرتے ہیں اس کی رقم جس سے کام لاتے ہیں اس پر ہے۔
لیکن اب ان سے کام بند ہوچکا ہے باقی ہماری رقم ان پر ہی ہے۔ وہ رقم نہیں دیتے،
دیتے ہیں تو پانچ سو یا ایک ہزارروپئے دے دیتے ہیں۔ ایسی صورت میں اس رقم کی زکوة
دیں گے جو ابھی انھیں پر ہے؟ (۲)جو
رقم بینک میں ہے سود سمیت اس کی بھی زکوة دیں گے؟ اگر ہم اس رقم کا جہیز کے لیے
زیور وغیرہ خرید لیں تو کیااس زیور پر بھی زکوة دیں گے؟ (۳)ہماری ایک پرچون کی دکان
ہے کیا اس کے سامان پر بھی زکوة دیں گے یا جو رقم صبح سے شام تک اکٹھا ہوتی ہے اس
پر بھی زکوة دیں گے؟ (۴)زکوة
کس کو دیں، کیوں کہ گھر پر بھی مانگنے والے آتے جن کا ہمیں پتہ نہیں کہ یہ ہندو
ہیں یا مسلمان؟ کیا جہیز کے لیے جو سامان ہے اس پر بھی زکوة دینا واجب ہے؟
ایک
سال پہلے اپنی پینشن کا منافع حاصل کرنے پر میں نے اپنی ذاتی رہائش کے لیے ایک
پلاٹ 4/ملین پاکستانی روپئے میں اس پر مکان تعمیر کرنے کے لیے خریدا۔اس کو پلاٹ(
الف) کا نام دیتے ہیں۔ میرے پاس پہلے سے ایک دوسرے پلاٹ پر دوسرا چھوٹا سا مکان
ہے، جس کو ہم پلاٹ (ب )کہہ سکتے ہیں۔ پلاٹ (الف) خریدنے کے وقت میں نے پلاٹ (ب) کو
فروخت کرنے کا ارادہ کیاپلاٹ (الف) پر اپنے مکان کی تعمیری قیمت کو پورا کرنے کے
لیے۔ تاہم مجھ کو یقین نہیں ہے کہ آیا میں اب بھی پلاٹ (الف) پر اپنی رہائش کو
تعمیر کرنے کے لیے یا اس کو فروخت کرنے کے لیے اپنے پلان پر عمل کروں گا۔میرے سوال
ہیں کہ (۱)کیا
پلاٹ (الف) پر اب زکوة ادا کی جائے گی؟ اگر ہاں، تو آیا خریدی ہوئی قیمت پر یا
مارکیٹ کی قیمت پر ؟ (۲)اگر
مجھ کو زکوة ادا کرنا ضروری ہے تو کیا میں اس کو اپنے حقیقی بھائی کو ادا کرسکتا
ہوں جو کہ قرض کے بوجھ تلے دبا ہوا ہے جو کہ اس کے ذاتی مکان کو تعمیر کرنے کے لیے
لیا گیا تھا؟ ...