• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 164480

    عنوان: عشر اور زكاۃ میں كچھ فرق ہے یا دونوں ایك ہیں؟

    سوال: ( 1)کیا فصل کی زکوة کو عشر کہتے ہیں ؟ اگر عشر الگ چیز ہے توعشر کیسے نکالا جاتا ہے اور فصل کا زکاة کتنا نکالا جاتا ہے کیا چالیس کیلو اناج میں ایک کیلو نکالا جائے گا؟ کسی سے سنا ہے کہ ہندوستان کی زمین کی فصل کا عشر اور زکوة نہیں ہوتا ہے کیا یہ صحیح ہے ؟ اگر یہ صحیح ہے تو کیا ہندوستان کی کسی کسی صوبہ کا یا پھر پورے ہندوستان کا ایک ہی حکم ہے نیز کی جھارکھنڈ صوبہ کا کیا حکم ہے ؟ اگرہم نے کسی اناج یا فصل کی زکوة ایک بار چالیس کیلو میں ایک کیلو کے حساب سے نکال دیتے ہیں ۔ براہ کرم، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 164480

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1502-1296/L=12/1439

    اگر فصل کی سیرابی آسمان کے پانی سے ہوئی ہو تو دسواں اور اگر اس کی سیرابی ٹیوب ویل کی پانی وغیرہ سے ہوئی ہے تو اس کا بیسواں حصہ نکالدینا بہتر ہے ،اور یہ ایک مرتبہ نکالدینا کافی ہے اگر فصل کئی سال تک رہے تو ہر سال عشر نکالنے کا حکم نہیں ہے۔أخرج البخاري عن ابن عمر رضي اللّٰہ عنہما أن النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال: فیما سقت السماء والعیون أو کان عشریا، العشر وما سقي بالنضح نصف العشر۔ (صحیح البخاري ۱/۲۰۱)

    وفي المحیط: وما سقتہ السماء أو سقي سیحا ففیہ العشر، وما سقي بغرب أو دالیة أو سانیة ففیہ نصف العشر، وإذا سقي في بعض السنة سیحا وفي بعضہا بآلة فالمعتبر ہو الأغلب۔ (الفتاویٰ التاتارخانیة ۲/۲۷۷رقم: ۴۳۵۹)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند