• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 145372

    عنوان: گھر بنانے كی نیت سے جگہ خریدنے كے لیے جمع شدہ رقم پر زكاۃ؟

    سوال: ایک شخص نے ایک جگہ خرید کر گھر بنانے کے واسطے پیسہ جمع کرنا شروع کیا، جگہ خریدنے کے لیے کم سے کم بیس لاکھ روپیہ جمع کرنا پڑتا ہے اور پھر ایک سادہ گھر بنانے کے لیے ہمارے یہاں کم سے کم پندرہ لاکھ تقریباً لگتا ہے تو پوچھنا یہ ہے کہ یہ شخص جو پیسہ جگہ خریدنے کے لیے اور گھر بنانے کے لیے جو پیسہ جمع کررہاہے ، اس پیسہ میں زکوة ادا کرنا پڑے گا یا نہیں کیونکہ یہ دونوں کام حاجت اصلیہ ہیں۔ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں، بہت کرم ہوگا۔

    جواب نمبر: 145372

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 023-054/M=2/1438

     

    صورت مسئولہ میں اگر وہ شخص سال گذرنے سے پہلے پہلے اپنی جمع کردہ رقم سے رہائش کے لیے گھر بنانے کی نیت سے جگہ خرید لیتا ہے تب تو اس پلاٹ پر زکوة واجب نہیں لیکن اگر مذکورہ مقصد کے لیے جمع کردہ رقم پر سال پورا ہوگیا اور ابھی تک اس پیسے سے پلاٹ نہیں خریدا اور وہ بقدر نصاب ہے تو سال گذرنے پر اس جمع شدہ رقم کی زکوة واجب ہے إذا أمسکہ لینفق منہ کل ما یحتاجہ فحال علیہ الحول وقد بقي معہ منہ النصاب فإنہ یزکی ذلک الباقی وإن کان قصدہ الإنفاق منہ أیضاً فی المستقبل لعدم استحقاقہ صرفہ إلی حوائجہا الأصلیة وقت حولان الحول (شامی زکریا: ۳/ ۱۷۹)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند