• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 179734

    عنوان:

    طبیب کا زکات سے فیس لینا

    سوال:

    مکرم و محترم، ایک داکٹر صاحب ہیں، ان کی کلینک پر غنی و فقیر ہر طرح کے مریض آتے ہیں، اب ان داکٹر صاحب کا پوچھنا یہ ہے کہ ان کے پاس (1)ان کی خالہ (2) بہن (3) والدین اور (4) خود کی زکات کی رقوم ہے ، اب اگر کسی مریض کے پاس فیس ادا کرنے کی طاقت نہ ہو تو مذکور داکٹر صاحب اپنے پاس موجود زکات کی ان رقوم میں سے اس مریض کو مالک بنا کر اس میں سے فیس وصول کرے تو شرعا یہ جائز ہوگا؟ اور کیا اپنی زکات، والدین کی زکات اور بہن کی زکات کے درمیان حکم کے اعتبار سے کوئی فرق ہوگا؟

    جواب نمبر: 179734

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 20-107/B=03/1442

     جی ہاں شرعاً یہ صورت جائز ہے۔ آپ کی، والدین کی اور بہن کی سب کی زکاة ادا ہو جائے گی۔ زکاة کی ادائیگی کے لئے کوئی فرق نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند