• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 171212

    عنوان: رکھنے کی غرض سے خرید کردہ زمین کے مابقیہ پیسہ کو مال زکوة سے منہا کیا جائے گا یا نہیں؟

    سوال: امید ہے آپ خیریت سے ہوں گے۔آپ سے زکاة کے متعلق مسئلہ پوچھنا چاہتا ہوں۔ میں نے زمین خریدی ہے۔کل رقم کا 15 فیصد ادا کر دیاہے اور باقی 75فیصد جولائی کے آخر میں دینا ہے اور میں ہی رجسڑی ہو گی۔ باقی کی رقم بھی موجود ہے اس پر زکاة فرض ہے کہ نہیں؟زمین رکھنے کی نیت سے خریدی ہے۔

    جواب نمبر: 171212

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:898-777/N=11/1440

    صورت مسئولہ میں اگر زمین کی خرید وفروخت کا معاملہ مکمل ہوچکا ہے، اب صرف مابقیہ پیسوں کی ادائیگی اور رجسٹری کرانا باقی ہے اور یہ دونوں کام جولائی میں طے ہیں تو آپ کے ذمہ زمین کا جتنا پیسہ باقی ہے، وہ دین ہے، اس دین کو مال زکوة سے منہا کرنے کے بعد آپ کے پاس جو کچھ مال زکوة بچے گا، آپ پر صرف اُس کی زکوة واجب ہوگی، کل مال کی نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند