عنوان: ہم فیملی کے ساتھ قطر میں ہیں اولاد کی تعلیم اسکول میں کرانا چاہتے ہیں لیکن اپنے اخراجات اور اسکول کی فیس کے بعد دیگر ضروریات مثلاً گھر بنانا اور اپنی وطن کی جو بھی ضرورت ہے اس کے لیے پیسہ نہیں بچے گا تو ایسی صورت میں کیا اسکول کی فیس کے لیے زکاة کا مال میری اولاد کے لیے جائز ہے؟
سوال: ہم فیملی کے ساتھ قطر میں ہیں اولاد کی تعلیم اسکول میں کرانا چاہتے ہیں لیکن اپنے اخراجات اور اسکول کی فیس کے بعد دیگر ضروریات مثلاً گھر بنانا اور اپنی وطن کی جو بھی ضرورت ہے اس کے لیے پیسہ نہیں بچے گا تو ایسی صورت میں کیا اسکول کی فیس کے لیے زکاة کا مال میری اولاد کے لیے جائز ہے؟
جواب نمبر: 2649501-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 1816=1441-11/1431
اپنی اولاد کو زکاة کا مال فیس میں دینا جائز نہیں۔ اکر آپ صاحب نصاب نہیں ہیں تو دوسروں سے زکاة کی رقم لے سکتے ہیں اور اپنی ضروریات میں خرچ کرسکتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند