• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 66620

    عنوان: کیا میں ولادت کے بعد چالیس دن کے اندر میں اپنی بیوی کے ساتھ ملاعبت کرسکتاہوں؟

    سوال: (۱) کیا میں ولادت کے بعد چالیس دن کے اندر میں اپنی بیوی کے ساتھ ملاعبت کرسکتاہوں؟ (۲) چونکہ اس دوران بیوی کے ساتھ صحبت کرنے کی اجازت نہیں ہے تو کیا شوہر اپنی بیوی کے ہاتھ سے یااس کے جسم کے کسی حصے سے انزال کرسکتاہے؟ (۳)کیا میں بیوی کے کولہے میں اپنے عضوٴ کو رگڑ انزال کرسکتاہوں جب کہ اس کے دبر میں اور فرج میں ادخال نہیں ہوگا۔ (۴) اگرمیں دو تین سال تک اولاد نہ چاہوں کیوں کہ اس سے ہماری زندگی مشکل ہوجائے گی اور بیوی بیک وقت دو دوبچوں کا خیال رکھ نہیں پائے گی توکیا ہم کنڈوم استعمال کرسکتے ہیں؟یا عزل کرسکتے ہیں؟ترجیحی بات کیا ہے؟ (۵) بیوی کے پستان کو چوستے ہوئے اگر دودھ کا قطرہ حلق میں آجا ئے تو کیا حکم ہوگا؟ (۶) کیا اورل سیکس جائز ہے؟

    جواب نمبر: 66620

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 817-695/D=11/1437

    (۱) ولادت کے بعد نفاس کی حالت میں اپنی بیوی کے ساتھ ملاعبت کی اجازت ہے، بشرطیکہ جماع کا اندیشہ نہ ہو۔
    (۲،۳) بیوی ناپاکی میں ہوتو عورت کے ناف سے لے کر گھٹنے کے علاوہ حصہٴ بدن مثلاً ہاتھ وغیرہ سے لذت اندوزی کی گنجائش ہے، اور کولہا، ران وغیرہ تحت السرة میں داخل ہے اس سے بلا حائل استمتاع کی قطعاً اجازت نہیں، چہ جائے کہ اسے وطی کرے۔ ویمنع ․․․․ قربان ماتحت إزار (الدر المختار مع الشامی: ۱/۴۸۶، زکریا)․
    (۴) کنڈوم کا استعمال کرنا بوقت ضرورت جائز ہے، اسی طرح کوئی مجبوری ہو مثلاً: حمل کی وجہ سے بیوی کی جان کو خطرہ لاحق ہوتو مانع حمل شیئ کے استعمال کی گنجائش ہے، ایسے وقت میں آپ عزل بھی کرسکتے ہیں۔
    (۵) دودھ کا قطرہ حلق میں آجائے تو اس سے نکاح میں کوئی خرابی نہیں آئے گی، مگر جان بوجھ کر اس کا دودھ پینا حرام ہے، اس کو فوراً نکال دینا ضروری ہے۔
    (۶) اورل سیکس کی تفصیل لکھئے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند