• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 609092

    عنوان:

    طہر کے پندرہ دن کے بعدآنے والے خون کا حکم

    سوال:

    سوال : جزا اللہ خیرا آپ کے جواب کا، آپ کو بہترین جزائے خیر عطا فرمائے عوام الناس کی خدمات کے لیے . . آمین . .

    1 ) میرا ایک سوال ہے کہ ہم نے بعض لوگوں سے سنا وہ کہتے ہیں طہر کے 15 دن کے بعد آنے والا ہر خون حیض شمار ہو گا اور بعض کہتے ہیں کہ نہیں یہ متقدمین احناف کا مسلک ہے ، متاخرین کے نزدیک ایسا نہیں ہے ۔

    2 ) میرا ایک اور سوال یہ ہے کہ کیا بھابی صلہ رحمی کے رشتے کے ضمن میں آتی ہے ؟

    برائے مہربانی آپ ان کے جواب عنایت فرما دیں ۔

    جواب نمبر: 609092

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 858-741/H=8/1443

     (۱)حیض کی کم از کم مدت تین دن تین رات ہے؛ لہذا طہر کے پندرہ دن کے بعد آنے والا خون اگر حیض کی اقل مدت (تین دن تین رات) پوری ہونے سے پہلے بند ہوجاتا ہے تو وہ استحاضہ کا خون سمجھا جائے گا حیض کا نہیں۔

    (۲) حدود شرع میں رہتے ہوئے بھابھی کے ساتھ بھی حسن سلوک اور صلہ رحمی کا معاملہ کرنا چاہیے


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند