معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 57740
جواب نمبر: 57740
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 344-278/D=4/1436-U
جب آپ خود کہہ رہے ہیں کہ میں نے سوالیہ انداز میں جی کہا تھا تو اس سے کسی قسم کی طلاق واقع نہیں ہوئی کیونکہ سوالیہ انداز کا مطلب اس کے سوال ہی کو دوبارہ اچھی طرح سننا اور سمجھنا ہوتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند