• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 12235

    عنوان:

    طلاق کے بعد حلالہ کروانا کیا ہے؟ اگر طلاق کے بعد حلالہ کروانے کے لیے نکاح کیا گیا اور یہ نکاح اس نیت سے کیا گیا کہ ایک یا دو دن بعد طلاق کرا دی جائے گی تو کیا یہ نکاح جائز ہے؟

    سوال:

    طلاق کے بعد حلالہ کروانا کیا ہے؟ اگر طلاق کے بعد حلالہ کروانے کے لیے نکاح کیا گیا اور یہ نکاح اس نیت سے کیا گیا کہ ایک یا دو دن بعد طلاق کرا دی جائے گی تو کیا یہ نکاح جائز ہے؟

    جواب نمبر: 12235

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 956=726/ھ

     

    (۱) تین طلاق واقع ہوجانے کے بعد بیوی اپنے شوہر پر حرام ہوجاتی ہے، مرد کو نہ حق رجعت رہتا ہے نہ تجدید نکاح کا استحقاق رہتا ہے، عورت کو بعد انقضائے عدت حق ہوجاتا ہے کہ علاوہ اس شخص کے کہ جس نے طلاق مغلظہ دی ہے کسی سے بھی اپنا نکاح ثانی کرلے پھر دوسرا شوہر بعد جماع کے بقضائے خداوندی وفات پاجائے یا بعد جماع کے طلاق دیدے اور بہرصورت عدت گذرجائے تب اس کو اپنے نکاح جدید کا پھر حق حاصل ہوجاتا ہے اس وقت اگر وہ چاہے تو سابق شخص (تین طلاق دینے والے) سے بھی نکاح کرسکتی ہے، یہ حلالہ ہے، بخاری شریف: ۷۹۱ اور دیگر کتب حدیث، شروح حدیث میں مصرح ۔

    (۲) نکاح جائز ہے اور یہ نیت لغو ہے اور شوہر ثانی کو بعد جماع طلاق دینے یا نہ دینے کا پورا اختیار ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند