معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 44020
جواب نمبر: 44020
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 328-258/B=3/1434 خلع تو میاں بیوی ہردو کی رضامندی سے ہوتا ہے، بلکہ ایک ہی مجلس میں ہوا کرتا ہے۔ اگر میاں بیوی کے درمیان نبھاوٴ کی کوئی صورت ممکن نہ ہو اور شوہر طلاق دینے پر بھی راضی نہ ہو نہ ہی خلع پر آمادہ ہو۔ بیوی کو معلق بناکر رکھنا چاہتا ہے تو یہ بہت بڑا گناہ ہے۔ ایسی صورت میں بیوی کو چاہیے کہ وہ اپنے یہاں یا قریب پاس میں جہاں شرعی عدالت ہو وہاں اپنا معاملہ پیش کردے وہ تحقیق کے بعد شوہر کا تعنت اور سرکشی متحقق ہونے کے بعد شریعت کی روشنی میں جب نکاح فسخ کردیں تو پھر لڑکی عدت گذارکر دوسری جگہ اپنا نکاح کرسکتی ہے لیکن ایسا کرنے سے پہلے پیش بندی کے طور پر عدالت سے بھی طلاق حاصل کرلے تاکہ شرعی عدالت کے فیصلہ کے بعد شوہر کوئی مقدمہ دائر نہ کرے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند