• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 44020

    عنوان: خلع كے لیے شوہر اور بیوی دونوں كی رضامندی ضروری ہے

    سوال: اگر کوئی عورت کسی وجہ سے خلع لینا چاہتی ہے اور اسکا شوہر اسکو چّھوڑ نے کے لیے تیار نہ ہو تو عورت کس طرح سے اپنے شوہر سے خلع لے گی؟ کیا خلع میں بھی شوہر کی اجازت ہونا ضروری ہے اس شہر میں کوئی ایسی شرعی عدالت نہیں ہے جہاں وہ عورت رہتی ہے ، مہر بانی کرکے خلع لینے کا آسان طریقہ بتادیں۔ اگر ایسی عورت کا شوہر ملک سے باہر ہو اور بات بھی کرنا پسند نہ کرتا ہو تو کس طرح سے خلع لے گی ؟ شوہر ملک ہی میں ہو اور باہر ہو دونوں طرح سے خلع کا طریقہ بتادیں۔

    جواب نمبر: 44020

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 328-258/B=3/1434 خلع تو میاں بیوی ہردو کی رضامندی سے ہوتا ہے، بلکہ ایک ہی مجلس میں ہوا کرتا ہے۔ اگر میاں بیوی کے درمیان نبھاوٴ کی کوئی صورت ممکن نہ ہو اور شوہر طلاق دینے پر بھی راضی نہ ہو نہ ہی خلع پر آمادہ ہو۔ بیوی کو معلق بناکر رکھنا چاہتا ہے تو یہ بہت بڑا گناہ ہے۔ ایسی صورت میں بیوی کو چاہیے کہ وہ اپنے یہاں یا قریب پاس میں جہاں شرعی عدالت ہو وہاں اپنا معاملہ پیش کردے وہ تحقیق کے بعد شوہر کا تعنت اور سرکشی متحقق ہونے کے بعد شریعت کی روشنی میں جب نکاح فسخ کردیں تو پھر لڑکی عدت گذارکر دوسری جگہ اپنا نکاح کرسکتی ہے لیکن ایسا کرنے سے پہلے پیش بندی کے طور پر عدالت سے بھی طلاق حاصل کرلے تاکہ شرعی عدالت کے فیصلہ کے بعد شوہر کوئی مقدمہ دائر نہ کرے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند