• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 61586

    عنوان: مجھے یہ پوچھنا ہے کہ اگر گھر والوں کے ناجائز زور زبردستی اور لڑکے پر غلط کیس کرکے لڑکی کو ڈرا دیا جائے اور ایسے میں لڑکی خلع مانگ لے شوہر سے اور شوہربھی صرف ڈر سے دستخط کردے نیز اس کے ماموں اور خالہ وغیرہ اس کی ماں کو گھر سے نکال دے اور ان سے دستخط کرالے تو کیا ایسے میں نکاح ختم ہوجاتاہے ؟

    سوال: مجھے یہ پوچھنا ہے کہ اگر گھر والوں کے ناجائز زور زبردستی اور لڑکے پر غلط کیس کرکے لڑکی کو ڈرا دیا جائے اور ایسے میں لڑکی خلع مانگ لے شوہر سے اور شوہربھی صرف ڈر سے دستخط کردے نیز اس کے ماموں اور خالہ وغیرہ اس کی ماں کو گھر سے نکال دے اور ان سے دستخط کرالے تو کیا ایسے میں نکاح ختم ہوجاتاہے ؟ کیوں کہ لڑکا اور لڑکی ایک ہونا چاہ رہے ہیں ، کیوں کہ اب لڑکا اس کو اور اس کی امی کو اپنے ساتھ الگ رکھ سکتاہے ۔ براہ کرم، بتائیں کہ کیا یہ رشتہ جاری رہ سکتاہے؟یہ بہت ضروری ہے کیوں کہ لڑکی نے پھر کبھی کسی سے شادی نہ کرنے کی قسم کھائی ہے اور اس کے گھر والے بہت ظالم اور جاہل ہیں۔

    جواب نمبر: 61586

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 280-280/B=4/1437-U اگر ایسی ناجائز زور زبردستی کی ہے یا ایسا غلط کیس کیا ہے جس کی وجہ سے شوہر کو اپنی جان کا خطرہ لاحق ہوگیا یا سخت بے عزتی کا معاملہ سامنے آگیا تو ایسی حالت میں شوہر نے محض اپنی جان اور عزت وآبرو بچانے کے لیے طلاق نامہ پر دستخط کیا ہے تو ایسے سنگین خطرے سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے تحریری طلاقنامہ پر دستخط کرنے سے کوئی طلاق واقع نہ ہوگی۔ اگر آپ ناجائز زور زبردستی اور غلط کیس کی وضاحت فرماتے تو زیادہ اچھی بات ہوتی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند